لکھنؤ(نامہ نگار)ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر نے بدھ کی صبح اچانک بلرامپور اسپتال کا معائنہ کیا۔ ضلع مجسٹریٹ کے اچانک اسپتال پہنچنے سے افراتفری مچ گئی۔ ڈی ایم نے او پی ڈی، او ٹی اورایمرجنسی خدمات کا جائزہ لیا اور مریضوں سے بات کی۔ معائنہ کے دوران ۱۵ڈاکٹر غیر حاضر ملے جنہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا۔ حالانکہ اسپتال انتظامیہ یہ دلیل دیتا رہا کہ کئی ڈاکٹر اوپی ڈی میں ہیں اور وہ بعد میں حاضری رجسٹر پردستخط کرنے آتے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر صبح تقریباً ۳۰:۸ بجے بلرامپور اسپتال پہنچ گئے۔ ضلع مجسٹریٹ کو اچانک اسپتال کیمپس میں دیکھ کر ڈاکٹر اور افسران گھبرا گئے۔
ضلع مجسٹریٹ نے نیو او پی ڈی کا دورہ کیا اور باہر لائن میں کھڑے مریضوں سے خیریت دریافت کی۔ وہ پرچہ کاؤنٹر پر پہنچے جہاں مریض اپنا پرچہ بنوا رہے تھے۔ ضلع مجسٹریٹوں نے مریضوں سے دریافت کیا کہ انہیں پرچہ وغیرہ بنوانے میں کسی طرح کی کوئی پریشانی تو نہیں ہوتی؟ جس پر مریضوں نے کوئی پریشانی نہ ہونے کی بات کہی ۔
او پی ڈی میں آئے کچھ مریضوںنے ڈاکٹروںکے تاخیر سے آنے کی بات ضرور کہی۔ اس پر اسپتال انتظامیہ نے دلیل دی کہ ڈاکٹرآنے پر پہلے انڈور مریضوںکو دیکھتے ہیں اس کے بعد ہی وہ او پی ڈی میں آتے ہیں۔ اسی وجہ سے تاخیر ہوجاتی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے ایمرجنسی، ڈینٹل اورشعبہ
امراض چشم کا بھی دورہ کیا اور مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے دواؤں وغیرہ کی فراہمی کی معلومات حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے حاضری رجسٹر دیکھا رجسٹر دیکھنے پر پتہ چلا کہ تقریباً ۱۵ڈاکٹر غیر حاضر ہیں اور پچھلی تاریخوں کے خانے بھی خالی ہیں۔ جس پر انہوں نے افسران کی سرزنش کی۔ ۹بجے تک ڈاکٹروں کے اسپتال نہ آنے کو لاپروائی مانتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے سبھی کووجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی۔ حالانکہ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اوردیگر ڈاکٹروں نے معاملہ کو دباتے ہوئے یہ دلیل دی کہ او پی ڈی اور انڈور میں جانے کی وجہ سے ڈاکٹر رجسٹر میں دستخط نہیںکر پائے ہوںگے اس لئے انہیں نوٹس نہ دیاجائے۔
آلات وغیرہ کی کمی ہونے کی شکایت پر انہوں نے کہا کہ آلات کیلئے سی ایم ایس ڈی کو تجویز بھیجی جائے۔ ڈی ایم ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل اسٹاف کی غیر حاضری اور تاخیر سے آنے کیلئے نوٹس دینے کی بات کہہ کر وہاں سے چلے گئے۔