گھریلو ڈیوس کپ مقابلے میں بھی نمبر دو ٹیم کے خلاف سامنا کرنا بڑا چیلنج:روہن
نئی دہلی ۔ ڈبلز ماہر ٹینس کھلاڑی روہن بوپنا کا خیال ہے کہ گھریلو ڈیوس کپ مقابلے میں بھی سربیا کا سامنا کرنا بڑا چیلنج ہے اور دنیا کی نمبر دو ٹیم کے خلاف ہندوستان کو زیادہ سے زیادہ تجربہ کی ضرورت پڑے گی ۔حال ہی میں ڈیوس کپ میں ہندوستان کو نوجوان فوج نے جیت دلائی ہے جس کی قیادت سوم دیو دیوورمن نے کی ۔ڈیوڈ کپ میں مسلسل 23 میچ جیت چکے لینڈر پیس اور مہیش بھوپتی نے ستمبر میں ہونے والے اس مقابلے کے لئے خود کو دستیاب بتایا ہے۔بھوپتی 2011 کے بعد سے ڈیوس کپ ٹیم سے باہر ہیں جبکہ ذاتی پریشانیوں سے دو چار پیس نے پہلے خود کو انتخاب کیلئے دستیاب نہیں بتایا تھا لیکن بعد میں فیصلہ تبدیل کر لیا۔بوپنا نے پریس ٹرسٹ سے کہا ہمارا سامنا دنیا کی نمبر دو ٹیم سے ہے۔ گھریلو مقابلہ ہونے کے باوجود یہ مشکل ہوگا لہذا ہمیں اپنی بہترین ٹیم اتارنی ہوگی۔ہمیں زیادہ سے زیادہ تجربہ کی ضرورت ہے۔سربیائی ٹیم میں دنیا کے نمبر کے کھلاڑی اور کئی گرانڈ سلیم جیت چکے نوواک جوکووچ شامل ہے۔ یانکو ٹپساریوچ اگرچہ ایڑی کے آپریشن کی وجہ سے کھیلنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ درجہ بندی کی بنیاد پر بھوپتی کامنتخب ہونا مشکل ہے کیونکہ وہ بوپنا اور پیس سے نیچے ہیں۔بوپنا اور سوم دیو نے عالمی گروپ پلے آف مقابلہ بنگلور میں کرانے کا مشورہ دیا تھا کیونکہ وہاں کا کورٹ میڈیم ہے جس پر سربیائی کھلاڑیوںکو پریشانی ہو سکتی ہے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا بنگلور منتخب کرنے کی یہی ایک وجہ تھی ، بوپنا نے کہا کہ دوسرے اسباب بھی تھے۔انہوں نے کہا میڈیم کورٹ ایک وجہ ہے۔دوسری وجہ حالات ہے۔چونکہ تمام کھلاڑیوں نے بنگلور میں پریکٹس کی ہے لہذا وہ حالات سے باخبر ہیں۔ہمیں لگا کہ اس سے ہمیں فائدہ مل سکتا ہے۔بوپنا نے کہا ارد گرد کے حالات ، موسم اور کورٹ سے واقف ہونے سے کافی فائدہ ملتا ہے ۔انڈونیشیا میں میں ٹیم کا حصہ نہیں تھا لیکن مجھے خوشی ہے کہ بنگلور میں واپسی کروں گا۔امید ہے کہ اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوگا۔ڈبلز میں بوپنا اور ساکیت مائے نینی نے چینی تائپے اور کوریا کے خلاف جیت درج کی ہے۔ مائے نینی کے کھیل کے بارے میں پوچھنے پر بوپنا نے کہاوہ تیزی سے نکھر رہا ہے۔فی الحال وہ چیلنجرس کھیل رہا ہے جو آگے جانے کا صحیح راستہ ہے۔اس سے اس کا اعتماد بھی بڑھے گا اور اسے تجربہ بھی ملے گا۔