سائوپالو۔فٹ بال ورلڈ کپ شروع ہونے میں اب تقریبا ایک مہینے کا وقت رہ گیا ہے اور دنیا بھر کے ہزاروں کھیل شائیقین کے آنے کا سلسلہ شروع ہونے سے پہلے برازیل میں اسٹیڈیم۔ ہوائی اڈوں۔ سڑکوں اور فون نیٹ ورک کو آخری شکل دینے کا کام زوروں پر ہے۔ تمام 12 میزبان شہروںمیں ہوائی اڈوں پر ہزاروں مزدور کاؤنٹر قائم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔کئی اسٹیڈیم میں مزدور سیل فون نیٹ ورکس کو قائم کرنے میں لگے ہیں تاکہ ہزاروں فٹ بال شائقین کی اسمارٹ ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔سائو پالو اسٹیڈیم میںشایقین کے بیٹھنے کی عارضی ضرورتوں ابھی تک پرکھا نہیں گیا ہے۔اس اسٹیڈیم میں 12 جون کو عالمی کپ کا افتتاحی مقابلہ ہونا ہے۔ شمال مشرقی شہر ایل میں13 سال کے تعمیر کے بعد آخر کار میٹرو کا ٹرائل شروع ہو گیا ہے۔ عالمی کپ کے لئے جس اسکیموں کا وعدہ کیا گیا تھااس میں سے آدھی ہی پوری ہو پائی ہیں۔کئی منصوبوں ادھر میں لٹکے ہیں۔ ملک میںفٹ بال کو لے کر جذبہ عروج پر ہے لیکن عالمی کپ کے لئے بنائی گئی اسکیموں کی افادیت کو لے کر شک بھی ہے۔عالمی کپ کے لئے ضروری منصوبے تو بن جائیں گے لیکن 1950 کے بعد ملک میںپہلی بار ہو رہا یہ ورلڈ کپ یادگار بن پائے گا اسے لے کر شک ہے۔ صدر ڈلماروسیف نے وعدہ کیا ہے کہ برازیل میں عالمی کپ کی تمام تی
اریاں وقت پر پوری ہو جائیں گی۔ اگرچہ وہ بھی مانتے ہیں کہ کچھ منصوبوں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ دنیا میں کہیں بھی چیزیں مقررہ وقت پر نہیں ہو پاتی ہیں۔شاید چین میں ہوتی ہوگی۔ہم ایک طرح سے جمہوریت کی قیمت چکا رہے ہیں۔بین الاقوامی فٹ بال فیڈریشن ’فیفا‘کے صدر سیپ ولیٹر نے کہا تھا کہ برازیل میں منصوبے بہت تاخیر سے چل رہے ہیں اور انہوں نے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔لیکن اب انہوں نے اپنے سر بدل دیے ہیں۔وہ کہتے ہیں مجھے لگتا ہے کہ برازیل ان کھیلوں کی کامیاب میزبانی کرے گا۔اس کھیل کے لئے برازیل کا جنون اور فٹ بال کھیلنے کی برازیل کی صلاحیت اس عالمی کپ کو خاص بناتی ہے ۔ریکارڈ پانچ بار کی فاتح برازیل کی ٹیم کو چھٹی بار بھی خطاب جیتنے کا مضبوط دعویدار مانا جا رہا ہے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو گھریلو حامیوں کے لئے یہ ورلڈ کپ یادگار بن جائے گا۔فٹ بال کامرکزکہلانے والے برازیل کی سڑکیں قومی پرچم اور ٹیم کی روایتی پیلی جرسی سے پٹنے لگی ہیں۔لیکن منتظمین کے لئے ابھی جشن کاوقت نہیںہوا ہے۔سائوپالو اور نٹال میں مزدور گزشتہ ہفتے اسٹیڈیم میں نشستیں لگانے میں مصروف رہے۔ان اسٹیڈیموں کو دسمبر میں تیار ہو جانا تھا۔سائو پالو میں گزشتہ ہفتے ایک میچ کھیلا گیا جس میں اسٹیڈیم کی جانچ کی گئی۔