لکھنؤ(بیورو)اترپر دیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ سے ماحولیات پر پڑنے والے مضر اثرات کو کم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شجرکاری کی ضرورت ہے ۔ ماحولیاتی عدم توازن سے کاشتکاری متاثر ہورہی ہے اور جنگل نیز جنگلی جانوروں کے لئے بھی اس نے خطرہ پیدا کردیا ہے ، لہذا ماحولیاتی عدم توازن کے مسئلے سے نپٹنے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی بیداری پیدا کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متوازن ماحولیات موجودہ ہی نہیں آئندہ نسل کی بھی ضرورت ہے
۔
وزیراعلیٰ آج ضلع قنوج کے ترقیاتی بلاک ہسیرن کے جنگلاتی علاقے روسہ میں محکمہ جنگلات کی جانب سے منعقد وسیع شجر کاری پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ انہوں نے پیپل کا پودا لگاکر شجرکاری پروگرام کا آغاز کیا۔ شجرکاری کا کام ۴۵۰؍ایکڑ رقبے میں کیاجائے گا۔عوام سے شجرکاری پروگرام میں عملی حصہ داری کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ موجودہ وقت کی ضرورت کثیر تعداد میں پودے لگانے کے ساتھ ہی پانی کے قدرتی ذرائع جیسے تالاب ، ندی وغیرہ کو پانی فراہم کئے جانے کی ہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ سماج وادی حکومت نے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شجرکاری کا کام کیا ہے ۔ سماج وادی مفکر ڈاکٹر رام منوہر کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ماحولیات عدم توازن سے ہمالیہ کو ہورہے نقصان کو بچانے کے لئے انہوں نے ( ڈاکٹر لوہیا) ہی سب سے پہلے تحریک چلائی تھی۔
مسٹر یادو نے گرمی کے اس موسم میں محکمہ جنگلات کی جانب سے منعقد شجرکاری پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ عام طور پر اس موسم میں شجرکاری نہیں کی جاتی ، لیکن ماحولیات کو متوازن اور سرسبز بنائے رکھنے کے لئے محکمہ جنگلات کے ذریعہ یہ چیلنج بھرا کام کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ شہر میں ۴۰۰ ؍ایکڑ آراضی پر ہرے بھرے پودے لگاکر جنیشور مشر پارک کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ ریاست میں مختلف قسموں کے درخت لگاکر جنگلاتی تحفظ کا کام جاری ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع اٹاوہ میں لائن سفاری بھی قائم کی گئی ہے ، جس سے جنگلی تحفظ کے ساتھ ہی جنگلی جانوروں کو پناہ دینے والے علاقوں کی توسیع اور ان کے تحفظ میں مدد ملے گی۔