پیرس۔دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی اسپین کے رافیل نڈال فرانسیسی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے خطاب کو ریکارڈ نوویں بار حاصل کر تاریخ میں اپنا نام درج کرانے سے صرف ایک قدم دور ہیں لیکن سربیا کے نوواک جوکووچ ان کی اس جیت میں سب سے بڑی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔ٹاپ سیڈ نڈال کے سامنے شاید دنیا کا کوئی اورکھلاڑی بھی ہوتا تو بھی ہسپانوی کھلاڑی کی فکر کچھ کم ہوتی۔ لیکن رولا گیروں میں اتوار کو ان کا مقابلہ کسی اور سے نہیں بلکہ سابق نمبر ون اور موجودہ دوسرے نمبر کے کھلاڑی جوکووچ کے ساتھ ہے۔ نڈال جہاں آٹھ بار فرانسیسی اوپن خطاب جیت چکے ہیں تو وہیں 27 سالہ سربیائی کھلاڑی نے پیرس میں
اب تک خطاب نہیں جیتا ہے۔گزشتہ سال کے رنراپ جوکووچ اس بار نہ صرف جیت درج کرنے اتریں گے بلکہ ان کی توجہ نمبر ایک کھلاڑی کو ان کا ریکارڈ توڈنے سے روکنا بھی ہوگا۔نڈال اگر ایک بار پھر سے رولا گیروں میں خطاب جیتتے ہیں تو یہ نہ صرف یہاں ان کا نواں خطاب ہوگا بلکہ وہ پیرس میں صرف ایک شکست اور 66 میچ جیتنے کا بھی نیا ریکارڈ قائم کر لیں گے۔اس کے علاوہ ٹاپ سیڈ کھلاڑی اس جیت کے ساتھ پہلے ایسے کھلاڑی بن جائیں گے جنہوں نے پانچ سالوں میں مسلسل رولا گیروں میں جیت درج کی ہے۔اس کے علاوہ 14 گرینڈ سلیم کے ساتھ وہ سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر کے ریکارڈ کے قریب پہنچ جائیں گے جن کے نام کل 17 گرینڈ سلیم درج ہیں۔نڈال نے سال 2010۔11۔12 اور 13 میں مسلسل چار بار فرانسیسی اوپن خطاب جیتا ہے۔ دوسری جانب دنیا کے دوسرے نمبر کے کھلاڑی جوکووچ کے پاس ابھی تک فرانسیسی اوپن خطاب نہیں ہے۔اگر وہ اس بار نڈال کو ہراتے ہیں تو وہ ان آٹھ لوگوں میں شامل ہو جائیں گے جن کے نام تمام گرینڈ سلیم درج ہیں۔اس کے علاوہ جوکووچ نے اپنے گزشتہ چار میچوں میں نڈال کو شکست دے دی ہے اور اس لحاظ سے بھی وہ خطاب کے مضبوط دعویدار ہسپانوی کھلاڑی پر دباؤ میں کامیاب رہ سکتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ہر لحاظ سے نڈال ہی کا پلڑابھاری لگ رہا ہے۔لال بجری کے بادشاہ نے جس طرح سے سیمی فائنل میں ومبلڈن چمپئن اینڈی مرے کو صرف چھ کھیل میں شکست دی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اس وقت کتنی اچھی فارم میں ہیں۔اگرچہ نڈال اتوار کو ہونے والے فائنل کے لئے انتہائی پراعتماد نہیں ہے۔ نڈال نے کہامیں نے پچھلے کچھ عرصے میں کافی مشقکی ہے۔ میں نے کافی محنت کی ہے لیکن جوکووچ کے خلاف مجھے کافی سیم کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔ نوواک پہلے بھی یہاں فائنل میں پہنچ چکے ہیں۔ان کیلئے یہ نیا نہیں ہے۔مجھے یقین ہے کہ پہلی بار فرانسیسی اوپن جیتنے کے لیے وہ اپنی جانب سے مکمل کوشش کریںگے۔ لیکن ساتھ ہی اس کا دبائو بھی ان پر ہوگا نڈال نے سال 2012 میں جوکووچ کو فرانسیسی اوپن کے فائنل میںہرایاتھا جبکہ اس کے بعد 2013 میں انہوں نے سربیا کی کھلاڑی کو سیمی فائنل میں ہرا دیا تھا۔
جوکووچ کا جہاں یہ 13 واں گرینڈ سلیم فائنل ہے وہیں نڈال اپنے 20 ویں گرینڈ سلیم فائنل میں کھیل رہے ہیں۔ جوکووچ نے ٹاپ سیڈ کھلاڑی کے خلاف میچ کو لیکریہ ایک بہت بڑا کورٹ ہے۔یہاں پر گیند اچھی طرح سے نظرآتی ہے اور مجھے بڑے کورٹ پر کھیلنے میں مزہ آتا ہے۔لیکن مجھے پتہ ہے کہ نڈال نڈر ہوکر کھیلتے ہیں۔یہ میچ جسمانی صلاحیت کے لحاظ سے اہم ہو گا۔لیکن میں اس کے لئے تیار ہوں ۔