ہاپوڑ (نامہ نگار)ہاپوڑ کو ضلع کا درجہ دیئے جانے کے بعد تقریباً ڈھائی سال سے زیادہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود بھی شہر میں پینے کے پانی کا نظام درست نہیں ہوسکا ہے۔شہر کے پینے کے پانی کا نظام درست کرنے کے لئے جل نگم نے منصوبہ کے تحت ۴۲کروڑ وںروپئے کی رقم خرچ بھی کردی لیکن شہر کے باشندے سخت گرمی میں پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں۔لوگ پانی کے لئے ضلع صدر مقام اور میونسپل بورڈ وغیرہ کے دفاتر پر روزانہ دھرنا اور مظاہرہ کررہے ہیں اس کے باوجود بھی مسائل کا تصفیہ کرنے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔ہرسال مئی جون ماہ میں پڑنے والی شدید گرمی میں پینے کے پانی کی طلب بڑھ جاتی ہے جسے پورا کرنے کے لئے حکومت اور مقامی سطح پر مختلف اسکیمیں چلائی جاتی ہیں اس کے باوجود لوگوں کو پینے کے پانی کے لئے دردر بھٹکنا پڑرہاہے۔شہر میں پینے کے پانی کے نظام کو درست کرنے کے لئے جل نگم نے منصوبہ بند طریقہ سے ۴۲کروڑ ۶۷لاکھ ۴۷ہزار روپئے سے شہر میں مختلف مقامات پر پانی کی دس بڑی ٹنکی،۱۸ٹیوب ویل کے ساتھ ہی ۱۶۳کلومیٹر لمبی پانی کی لائن بچھوائی تھی۔
کروڑ روپئے خرچ ہونے کے باوجود بھی نئی پائپ لائن پانی کی سپلائی نہیں ہوسکی کیونکہ نئی بنائی گئی پانی کی ٹنکی میں رساؤ ہورہاہے۔ نئی ڈالی گئی پائپ لائن معیار کے مطابق نہ ہونے کے سبب پانی جاری کرنے پر جگہ جگہ سے پھٹ جاتی ہے جس سے روزانہ لاکھوں لیٹر پینے کا پانی نالیوں میں برباد ہوجاتاہے۔بتایا جارہاہے کہ جل نگم کے ذریعہ پانی کی ٹنکیوں اور ٹیوب ویلوں کو میونسپل بورڈ کے سپر د کیا جارہاتھا لیکن بورڈ کے افسران نے اپنے ہاتھ کھڑے کردیئے لیکن اعلیٰ افسران کی مداخلت پر تقریباً ڈھائی ماہ قبل پانی کی ٹنکیاں اور ٹیوب ویل میونسپل بورڈ کے سپرد کردیئے گئے لیکن نئی پائپ لائن سے پانی کی سپلائی شروع نہیں ہوسکی۔
اس سلسلہ میں میونسپل بورڈ کے ای او سنجے مشرا نے بتایا کہ جل نگم کے ذریعہ سونپی گئی ٹنکیوں،ٹیوب ویل اور پائپ لائن میں خامیاں ہی خامیاں تھیں جنہیں درست کرایا جارہاہے۔
اس سلسلہ میں ضلع مجسٹریٹ راجیش کمار سنگھ نے میونسپل بورڈ کے ای او کو ہدایت دی کہ شہر کے سبھی ٹیوب ویل پر جنریٹر کا انتظام کرایا جائے جس سے شہر میں بجلی نہ ہونے پر بھی پینے کے پانی کی قلت نہ ہوسکے۔جنریٹر کا خرچ پر خرچ ہونے والے روزانہ کے ڈیزل کا حساب رجسٹر میں درج کرنے کے احکامات جاری کئے۔بتایا جارہاہے کہ شہر کے ہر وارڈ میں پانچ رکنی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ٹیوب ویل پر چلنے والے جنریٹر کے انتظام پر نظر رکھے گی۔