دریا میں اچانک پانی بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے 18 لڑکے 6 لڑکیاں بہہ گئے
بھارتی کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں حیدرآباد سے تفریح کی غرض سے آنے والے 24 طلبہ دریائے بياس میں ڈوب گئے ہیں۔
منڈی کے ضلع مجسٹریٹ دیویش کمار نے بی بی سی کو بتایا: ’طالب علم دریائے بياس کے نزدیک فوٹوگرافی کر رہے تھے کہ لارجی بند سے اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے ان میں سے 24 دریا میں بہہ گئے۔‘
دریائے بياس میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ابھی تک کوئی لاپتہ طالب علم نہیں ملا ہے۔
دیویش کمار نے بتایا: ’پوری انتظامیہ موقعے پر موجود ہے لیکن رات ہو جانے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس علاقے میں دریا میں طالب علموں کو تلاش کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔‘
دیویش کمار نے بتایا: ’پہاڑوں پر برف پگھلنے کی وجہ سے بياس دریا کی سطح بلند ہو گئی ہے۔ ہم نے ڈیم کا پانی روکنے کے لیے کہا ہے۔‘
حیدرآباد کے انجینیئرنگ کالج کے طالب علم گھومنے کے لیے ہماچل پردیش آئے تھے۔
اخبار ’دی ہندو‘ کے مقامی صحافی کنور یوگندرا نے بی بی سی کو بتایا کہ ’61 سیاح منڈی سے منالی جا رہے تھے۔ شام کے وقت چھ سے سات بجے کے درمیان وہ دریا کے کنارے تصاویر اتار رہے تھے کہ اچانک پانی بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے 18 لڑکے اور چھ لڑکیاں بہہ گئے۔‘
ان کے مطابق مقامی انتظامیہ، پولیس اور مقامی افراد امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ انتظامیہ نے منڈی سے کولو تک کی سڑک بند کر دی ہے۔ 30 کلومیٹر دور پنڈو نام کا ڈیم بند کر لیا گیا ہے تاکہ بہہ کر آنے والی لاشوں کو وہاں روکا جا سکے۔‘
رات ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے تاہم صبح ہوتے ہیں ان میں تیزی لائی جائے گی۔