نئی دہلی، 11 جون (یو اینا ئی) وزیر دفاعی ارون جیٹلی نے آج کہا کہ آرمی چیف دلبیر سنگھ سوہاگ کی تقرری کا فیصلہ حتمی ہے اور حکومت اس کے ساتھ ہے۔مسٹر جیٹلی نے راجیہ سبھا میں واضح کیا کہ آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ سابقہ یو پی اے حکومت نے کیا تھا اور یہ تقرری درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس فیصلہ کے ساتھ ہے۔
مسٹر جیٹلی نے کہا کہ کوئی پارٹی وزیر پر الزام لگائے یہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے اگلے آرمی چیف کی تقرری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کچھ امور کو پارٹی سیاست سے الگ رکھتے ہیں۔ فوج اور فوج کے سربراہ کو الگ رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کوئی معاملہ جو عدالت میں زیر غور ہو اس پر بحث نہیں کی جانی چاہئے۔
قبل ازیں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ شمال مشرقی ترقیاتی وزیر وی کے سنگھ نے آرمی چیف کی تقرری پر ٹوئٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی تقرری پر سیاست ہورہی ہے اور مسٹر سنگھ نے جو بیان دیا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔مسٹر شرما نے ایسے بیان دینے والے وزیر کو برخاست کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسا بیان دینے والا وزیر اپنے عہدہ پر نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے اسے سنگین معاملہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے فوج کا حوصلہ پست ہوگا۔اس کے بعد مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیتا رام یچوری اور ڈی راجہ نے بھی کچھ کہنا چاہا لیکن شور میں سنائی نہیں دیا۔قبل ازیں لوک سبھا میں بھی کانگریس کے امریندر سنگھ نے یہ معاملہ اٹھایا لیکن اسپیکر سمترا مہاجن نے اس پر توجہ نہیں دی۔