نئی دہلی۔ 11 جون (یو این آئی) ہندوستان نے برطانیہ سے کہا ہے کہ وہ اپنی یونیورسٹیوں میں سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن(سی بی ایس ای)کی اسناد کو تسلیم شدہ حیثیت دے تاکہ زیادہ سے زیادہ ہندوستانی طلبا وہاں تعلیم حاصل کرسکیں۔انسانی وسائل کے فروغ کی وزیر اسمرتی ایرانی نے کل ان سے ملاقات کرنے کے لئے آنے والے برطانیہ کے ہائی کمشنر سر جیمس ڈیوڈ بیون سے یہ بات کہی ۔ مسٹر بیو ن کے ساتھ ان کے کونسلر اینڈریو سْپر بھی تھے۔مسٹر بیون نے محترمہ ایرانی کو انسانی وسائل کے فروغ کی وزیر بننے پر مبارکباد پیش کی اور برطانیہ کے یونیورسٹیوں اور سائنس کے وزیر ڈیوڈ ولے کا ایک مبارکبادی خط بھی دیا۔محترمہ ایرانی نے مسٹر بیون سے کہاکہ وہ برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبا کی پریشانیوں اور مشکلات کو دور کرنے کے اقدام کریں جس سیبرطانیہ کے ساتھ تعلیم اور تحقیق میں تعاون کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ آکسفورڈ یونیورسٹی جیسا اہم ادارہ ہندوستان کے سی بی ایس ای کی اسناد کو تسلیم کرتا ہے لیکن برطانیہ کی زیادہ تر یونیورسٹیاں ایسا نہیں کرتیں۔
محترمہ ایرانی نے کہاکہ برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے لئے لازمی انگلش کے امتحان کو پاس کرنے پر صرف ایک برس کا وقت دیا جاتاہے جسے کم از کم تین برس کا ہونا چاہئے تاکہ طلباکو پھر سے یہ امتحان نہ دینا پڑے۔مسٹر بیون نے محترمہ ایرانی سے کہا کہ برطانیہ ہندوستان کے ساتھ تعلیم اور تحقیقی شعبہ میں تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اس سے متعلق مہارت کے فروغ، لیڈرشپ اور اختراع کے شعبہ میں ایک نیا معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔محترمہ ایرانی نے ہندوستان میں کھلنے والی سنٹرل ہمالیہ تکنالوجی یونیورسٹی کے لئے برطانوی نیوٹن فنڈ کی مدد کی بھی درخواست کی۔دونوںممالک نے آن لائن نصاب اور قومی ای لائبریری اسکیم کے بارے میں بھی بات چیت کی۔ برطانیہ کیسائنس اور یونیورسٹیو ں کے وزیر ڈیوڈ ولیبھی دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہش مند ہیں۔