لبنان کی سوشلسٹ پروگریسیو پارٹی کے سربراہ اور اہم دروز رہنما ولید جنبلاط نے کہا ہے کہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ لبنان کے صدارتی انتخابات میں اہم ترین کھلاڑی ہے جو کسی بھی صدارتی امیدوار کے انتخاب میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔
ولید جنبلاط کا کہنا تھا کہ وہ سابق صدر میشل عون اور سمیر جعجع کے بہ طور صدارتی امیدوار حمایت نہیں کریں گے۔ ان کی جماعت کی تمام ترحمایت ھنری حلو کے ساتھ ہو گی۔
ولید جنبلاط نے ان خیالات کا اظہار العربیہ کے برادر نیوز چینل ‘الحدث’ کی نمائندہ خصوصی ریما مکتبی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ھنری حلو صدر مملکت کے لیے موزوں اور اعتدال پسند امیدوارہیں، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی ان کی حمایت کرنی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں لبنانی لیڈرکا کہنا تھا کہ ملک کو محض نمائشی صدر کی نہیں بلکہ طاقتور لیڈر کی ضرورت ہے۔ سابق صدر میشل عون کو حزب اللہ کی حمایت حاصل ہے لیکن وہ ماضی میں دبنگ لیڈر ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔
ایران کے عرب ممالک پر اثرو نفوذ کے حوالے سے سوال کے جواب میں ولید جنبلاط نے کہا کہ تہران اب بھی شام، عراق اور لبنان پر تسلط جمائے ہوئے ہے لیکن وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ ایران کا جوہری پروگرام حزب اللہ جیسے ایران نواز گروپوں کو مزید مضبوط کرے گا۔