بغداد: عراق میں القاعدہ کی ذیلی تنظیم نے موصل کے بعد ایک اور اہم شہر تکریت پر بھی قبضہ کرلیا ہے جس کے بعد اب ان کی پیش قدمی دارالحکومت بغداد کی جانب ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں القاعدہ کی ذیلی جنگجو تنظیم دولت اسلامی عراق وشام (داعش) نے ملک کے شمالی علاقوں میں سرکاری فوج کے خلاف پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے، جنگجوؤں نے موصل کے بعد اب تکریت پر بھی قبضہ کرلیا ہے، شہر کی تمام سرکاری عمارتیں ، مالیاتی مراکز اوراسلحہ خانوں پر داعش کے جنگجوؤں کا تسلط ہے۔ اس کے علاوہ شہر کی جیل سے سیکڑوں قیدیوں کو بھی چھوڑ دیا گیا ہے۔ داعش نے تکریت کے بعد دارالحکومت بغداد سے صرف 200 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع سمارا شہر پر بھی حملہ کیا تاہم سرکاری فورسز اسے پسپا کرنے میں کامیاب رہیں تاہم اطراف کے علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں۔
داعش کی بڑھتی پیش قدمی کو روکنے کے لئے ایران اور امریکا نے عراقی حکومت کے لئے عسکری مدد میں اضافے کا اعلان کردیا ہے، اس کے علاوہ امریکی حکومت عراقی حکومت کی درخواست پر اسے خصوصی ڈرون طیارے بھی فراہم کرنے پر غور کررہی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں آج عراق کی صورت حال پر غور کیا جائے گا تاہم اس سے قبل سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں داعش سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موصل میں یرغمال بنائے جانے والے ترک باشندوں کو فوری طور پر رہا کرے۔