تہران ۔ اایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دولت عراق اور شام ‘داعش’ کے جنگجووں کی دھمکیوں کے بعد ان کا ملک عراق میں اہل تشیع کے مقدس مقامات کے تحفظ کی تمام کوششیں کرے گا۔
عراق کی حالیہ صورتحال کے آغاز کے بعد ایرانی صدر کا مقامات مقدس کے دفاع سے متعلق یہ دوسرا بیان ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے شمالی عراق میں مسلح قبائل کی جنگی کامیابیوں کے وقت اعلان کیا تھا کہ وہ نوری المالکی کے مفاد میں عراق کے اندر فوجی مداخلت کے لیے تیار ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے ان خیالات کا اظہار عراقی سرحد کے قریب واقع شہر خرام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریر کو سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں مقامات مقدسہ اور شہر کربلاء، نجف، کاظمیہ اور سامرا ہمیں اپنی جان سے عزیز ہیں۔ ہم بڑی طاقتوں، ان کے چیلوں اور دہشت گردوں کو خبردار کرتے ہیں عظیم ایرانی قوم ان کی حفاظت کے لے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ بہت سے شہریوں نے مزارات مقدسہ کی حفاظت اور دہشت گردوں کا ناطقہ بند کرنے کی غرض سے عراق جانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ حسن روحانی نے اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ شیعہ، سنی اور کردوں پر مشتمل جنگجو، دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کو تیار بیٹھے ہیں۔