لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ عام آدمی کے اوپر ایک بار پھر سے مہنگائی کا حملہ کیا گیا ہے اس مرتبہ پٹرول و ڈیزل نہیں بلکہ ریل کرائے کے طور پر عوام پر بوجھ ڈالا گیا ہے۔ اچھے دن لانے کا وعدہ کرنے والوں نے ہی آج ریل کرائے میں اضافہ کر کے بتا دیا کہ اچھے دن کبھی نہیں آئیں گے۔ بجٹ سے قبل ہی حکومت کے اس فیصلہ میں ریلوے کے سبھی درجات کے مسافر کرائے میں ۲ء۱۴ فیصدی اور مال بھاڑے میں ۵ء۶ فیصدی کا اضافہ کیا گیا ہے۔ریلوے کے اس قدم سے عوام میں مایوسی دکھ رہی ہے۔ اس سلسلہ میں جب مسافروں سے بات کی گئی تو ان کے چہروںپر ناراضگی کے ساتھ ساتھ مایوسی صاف جھلک رہی تھی۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر کرایہ بڑھایا گیا ہے تو تحفظ پر بھی اسے دھیان دینا ہوگا ورنہ اس اضافہ سے عوام کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی اس کاخمیازہ بھگتنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں جب آگ اخبار کی ٹیم نے عوام کے درمیان جاکر گفتگو کی تو انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کچھ اس طرح سے کیا۔
انکر نے کہا کہ کرائے میں ۱۴ فیصدی اور مال بھاڑے میں ۵ء۶ فیصدی اضافہ کیا جانا سراسر زیادتی ہے۔ گزشتہ حکومت اور آج کی حکومت میں کیا فرق ہے وہ بھی مہنگائی بڑھا ئی تھی اور یہ بھی بڑھا رہی ہے۔
آشیش کہتے ہیں کہ الیکشن کے دوران لوگوں کو لگا تھا کہ شاید مودی حکومت مہنگائی روکنے اور اس پر قابو کرنے میں کامیاب رہے گی لیکن ان کے آنے سے بھی کچھ بدلنے کی امید نہیں ہے۔
چیتن نے کہا کہ وزارت ریل اور مودی جی کواچانک ریل کرائے میں اضافہ کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ لوگوں نے بی جے پی کو صرف اس لئے منتخب کیا تھا کہ وہ مہنگائی کم کرے گی مگر وہ بھی سابقہ حکومت کی طرح ہی نکلی۔
احسان رضوی کہتے ہیں کہ اس کے نتیجہ کے بارے میں غور کرنے کیلئے جلسہ کریں اور سوچیں کہ فوری طورپر کیاگیا یہ فیصلہ عوام پر کتنا اثر انداز ہوگا۔ ملک کے عوام پہلے سے ہی کافی مہنگائی برداشت کر رہے ہیں۔ اب ریل کرائے میں اضافہ کر کے عوام کو مزید پریشان کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
اقبال نے کہا کہ ریل کرائے میں اضافہ کا فیصلہ نئی حکومت نے بغیر سوچے سمجھے کیا ہے۔ تحفظ تو دے نہیں پا رہی ہے لیکن کرایہ فوراً بڑھا دیا گیا ہے۔ پہلے مسافروںکو تحفظ دینے کا وعدہ کرے پھر کرایہ بڑھائے یہ کرایہ بڑھانے کا فیصلہ مکمل طورپر غلط ہے۔
سچن کہتے ہیںکہ ریل محکمہ نے اگر ریل کرایہ میں اضافہ کیا ہے تو ٹھیک ہے کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے ریل کرائے میں اضافہ نہیں ہوا تھا لیکن اب اگر کرایہ بڑاھا ہے تو ریلوے کو مسافروں کی حفاظت پر بھی دھیان دینا چاہئے تاکہ عوام کو یہ اضافہ ناگوار نہ گزرے۔