لکھنؤ: طویل عرصہ سے تحصیلوںمیں مامور لیکھ پالوں کے تبالہ کی فہرست ضلع انتظامیہ نے تیار کر لی ہے لیکن تبادلہ کیا جائے گا یا نہیں اس فیصلہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ تبادلہ پالیسی کے علاوہ افسران بھی اپنے قریبی لیکھ پالوں کا تبادلہ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں تبادلہ فہرست کو درکنار کرتے ہوئے تبادلہ کئے جانے کے فیصلہ کو ٹھنڈے بستے میں ڈالا جانا یقینی ہے۔ ریاست کے ٹیکس کے وزیر شیو پال سنگھ یادو نے حال ہی میں موہن لال گنج تحصیل کا اچانک معائنہ کیا تھا۔ معائنہ کے دوران وکلاء کی شکایت پر پانچ لیکھ پالوں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ شیو پال سنگھ یادو کے ذریعہ لیکھ پالوں کی معطلی کے بعد ضلع انتظامیہ نے طویل عرصہ بعد ایک تحصیل اور ایک علاقہ میں تھانہ لیکھ پالوں کی فہرست تیار کرلی ہے۔ چاروں تحصیلوں میں موجودہ وقت میں ۹ تربیت یافتہ لیکھ پالوں سمیت ۲۵۰ لیکھ پال تعینات ہیں جبکہ منظور شدہ عہدے تقریباً ۳۲۵ ہیں۔ وزیر کی سطح پر معطلی کی کارروائی کے بعد انتظامیہ نے لیکھ پالوں کا تبادلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کیلئے مرحلہ وار تعیناتی کی میعاد کی تفصیل مرتب کی گئی ہے۔ اس کے تحت تقریباً دس فیصد لیکھ پالوں کا تبادلہ کیا جائے گا لیکن انتظامیہ کے سامنے ان کے تبادلے پر قوانین کے ساتھ دیگر کارروائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ لیکھ پال ایسوسی ایشن نے تبادلہ پالیسی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے تبادلہ کرنے پر اعتراض کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے انتظامیہ کو پیش کردہ اعتراضات میں ایسو سی ایشن کے ۳۵ عہدیداران کا حوالہ دیا ہے جن میں ہر تحصیل کے ساتھ ساتھ عہدیدار اور صدر دفتر کے سات عہدیداران شامل ہیں۔ قوانین کے مطابق تنظیم کے کام کرتے ہوئے تحصیلوں اور صدر دفتر ایسوسی ایشن کے صدر اور جنرل سکریٹری کا تبادلہ نہیں کیا جا سکتاہے۔ اس کے علاوہ بہت سے افسران اپنے قریبی لیکھ پالوں کا تبادلہ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔