ریاض ۔ العربیہ نیوز چینل نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے گذشتہ روز [بدھ] کو لبنانی دارالحکومت بیروت کے ایک ہوٹل میں خودکش حملہ کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ سعودی شہری تھا۔
رپورٹ کے مطابق بیس سالہ خودکش بمبار کی شناخت عبدالرحمان ناصر الشنیفی کے نام ہوئی ہے جو سعودی سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کے شبہے میں مطلوب تھا، تاہم گذشتہ برس مارچ کے دوران حکام سے آنکھ بچا کر وہ کسی طرح سعودی عرب سے لبنان منتقل ہو گیا تھا۔
العربیہ نیوز چینل کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ لبنانی پولیس نے خود کش بمبار کے ایک دوسرے ساتھی علی ابراہیم الثوینی کو حراست میں لے لیا ہے تاہم یہ ایک غیر معروف عسکریت پسند ہے۔ اس نام کا کوئی بھی شخص کسی ملک کے سیکیورٹی اداروں کو مطلوب نہیں رہا ہے۔
خیال رہےکہ بدھ کی شام لبنانی سیکیورٹی حکام کو بیروت کے مغرب میں سیاحتی مقام ‘الروشہ’ کے ایک ریستوران میں دو مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع دی گئی تھی۔ پولیس اور انسداد دہشت گردی حکام نے ہوٹل کے ایک کمرے میں چھاپہ مارا جس پر وہاں موجود ایک مشتبہ فرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں تین سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔