بیلو یورجوٹے۔برازیل کو ورلڈ کپ کے پری کوارٹر فائنل میں کل یہاں چلی کا سامنا کرنا ہے اور میزبان ٹیم کو پتہ ہے کہ جنوبی امریکہ کی اپنی اس ساتھی ٹیم کے خلاف اس کا سابقہ اچھا ریکارڈ زیادہ معنی نہیں رکھتا۔ برازیل کو گزشتہ 68 مقابلے میں چلی کے خلاف صرف آٹھ بار شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ عالمی کپ میں اس نے اس ٹیم کے خلاف گزشتہ تمام تین میچ جیتے ہیں اور اس دوران اس نے 11 گول کئے۔ برازیل نے جنوبی افریقہ میں ہوئے گزشتہ عالمی کپ میں بھی پری کوارٹر فائنل میں چلی کو 3-0 سے شکست دی تھی۔مڈفیلڈر ولین نے حالانکہ کہا کہ برازیل کے مداحوں کو اس طرح کی کارکردگی کے بار بار کی امید کرکے نہیں بیٹھنا چاہئے۔ چیلسی کے اس کھلاڑی نے کہا فٹ بال میں آج کل کافی تبدیلی آ گیا ہے۔ برازیل نے پچھلے کچھ میچوں پر چلی کو شکست دی ہے جو اچھا ہے لیکن ہمیں اس بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔سبھیمیچ مختلف ہیں۔مجھے یقین ہے کہ چلی حوصلہ افزائی اور اعتماد ہو گا۔ برازیل گروپ مرحلے میں ممکنہ نو میں سے سات پوائنٹس حاصل کرنے کے باوجود امیدوں پر مکمل طو
پر کھرا اترنے میں ناکام رہا ہے۔ اس کے برعکس چلی نے ٹورنامنٹ میں اپنی کارکردگی سے متاثر کیا ہے۔ٹیم نے ریو ڈی جینرو میں 2-0 کی جیت کے ساتھ گزشتہ چمپئن اسپین کو بھی ورلڈ کپ سے باہر کیا۔ ٹیم کو حالانکہ گروپ بی کے اپنے آخری میچ میں ہالینڈ کے ہاتھوں شکست کے ساتھ گروپ میں دوسرے مقام پر کھسکنا پڑا اور برازیل کے ساتھ اس کا مقابلہ طے ہوا۔برازیل کے کوچ لوئیس فیلپ نے اگرچہ تسلیم کیا ہے کہ ان کی ٹیم چلی کی جگہ اس گروپ کی دوسری ٹیم سے بھڑنا پسند کرتے۔گزشتہ سال اپریل میں منیراو میں پریکٹس میچ میں چلی نے برازیل کو 2-2 کی برابری پر روکا تھا جبکہ گزشتہ سال نومبر میں دونوں ٹیموں کے درمیان کینیڈا میں ہونے والے میچ میں چلی نے بازی ماری تھی۔ پیر کو کیمرون کے خلاف برازیل کی جیت کے دوران موجودہ ورلڈ کپ میں اپنا پہلا گول داغنے والے فریڈ کا خیال ہے کہ چلی کے خلاف کانٹے کا مقابلہ ہوگا کیونکہ مخالف ٹیم ڈیفنس میں تین کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتی ہے اور اس کے پاس ایلیکس سانچیز اور ارتورو وڈال جیسے سطح کھلاڑی موجود ہیں۔ چلی کی ٹیم 1962 میں اپنی میزبانی کے بعد بعد کبھی کوارٹر فائنل میں نہیں پہنچ پائی ہے۔ٹیم کو اس وقت بھی سیمی فائنل میں برازیل کے ہاتھوں ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ارجنٹینا کے کوچ جارج سامپاولی کی رہنمائی میں کھیلنے والے چلی کی ٹیم کو اعتماد ہے کہ ان کی ٹیم برازیل پر بنے توقعات کے دباؤ کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہے گی اور الٹ پھیر کر پائے گی۔ کل بارسلونا کے اپنے ساتھیوں ڈینیل الویس اور نیمار کے خلاف کھیلنے والے سانچیز نے کہااگر میں سوچونگاکہ ہم ہارنے والے ہیں تو اس کی جگہ میں اپنے کمرے میں لوٹ کر سامان سمیٹ کر گھر لوٹنا پسند کروں گا۔ سانچیز نے کہاہم ان کا احترام کرتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم ان کو شکست دینے والے ہیں۔ہم اس ورلڈ کپ میں تاریخ رقم کرنے آئے ہیں۔ہم نے عالمی چمپئن کو شکست دی اور ہالینڈ کے خلاف اگرچہ ہم ہار گئے لیکن ہم ورلڈ کپ جیتنے کی کوشش کریں گے۔ اس سے پہلے کل اس وقت سامپاولی ناراض ہو گئے تھے جب برازیل کے ٹیلی ویژن اسٹیشن او گلوبو کا ہیلی کاپٹر بیلو کورجیٹو میں ان کی ٹیم کے ٹریننگ سیشن کے دوران اسٹیڈیم کے اوپر منڈلا رہا تھا جو شاید چلی کے ممکنہ لائن اپ کی معلومات کیلئے تھا۔ دفاع گیری میڈیل کو ٹریننگ کے دوران ٹخنے میں چوٹ لگی تھی لیکن اگر وہ نکل جاتے ہیں تو چلی اپنے تمام اہم کھلاڑیوں کے ساتھ اترے گا۔ہالینڈ کے خلاف وڈال کو آرام دیا گیا تھا لیکن کل ان کے ٹیم میں لوٹنے کا امکان ہے۔ برازیل کے سینٹر بیک ڈیوڈ لوئیس کو بھی ٹریننگ کے لئے پیٹھ میں ہلکی چوٹ لگی۔ٹیم کل کے میچ میں پالنکو کی جگہ مڈپفیلڈ میں فرنانڈو کو اتار سکتی ہے جنہوں نے کیمرون کے خلاف میچ میں متبادل کھلاڑی کے طور پر اترنے کے بعد متاثر کیا تھا۔ لوئس ساریج کے مخالف کھلاڑی کو کاٹنے کے بعد ان پر پابندی لگنے سے مایوس اروگوے اپنے اس اسٹار کھلاڑی کی غیر موجودگی سے ابرکر کل یہاں پری کوارٹر فائنل میں کولمبیا سے بھڑیگا۔ اروگوے کے کھلاڑیوں کی توجہ جب جیمز روڈرگیج اور کولمبیا کے ان کے ساتھی کھلاڑیوں کی طرف سے پیش کئے جانے والے خطرے پر ہونا چاہئے تب انہیں حالیہ ورلڈ کپ کے سب سے بڑے کیس سے مسئلے کا سامنا ہے۔ ساریج کو اروگوے کے آخری گروپ میچ میں اٹلی کے دفاع جارجیو چیلنی کے بائیں کندھے پر کاٹنے کیلئے کل نو بین الاقوامی میچوں کے لئے محدود کیا گیا تھا اور ان پر فٹ بال سے متعلق سرگرمیوں پر چار ماہ کی پابندی لگادی گئی۔ ساریج کو تیسری بار اپنے مخالف کو کاٹنے کا مجرم پایا گیا ہے۔اس سے پہلے وہ لیورپول کے ساتھ بھی اس طرح کے واقعہ کو انجام دے چکے ہیں۔ساریج اس پابندی کے بعد ٹیم ہوٹل چھوڑ چکے ہیں لیکن اتنی سخت سزا دئے جانے سے ان کا ملک سکتے میں ہے۔ اروگوے فٹ بال یونین نے اس کے بعد کہا تھا کہ وہ اپیل کریں گے جبکہ ملک کی حکومت نے فیفا کی سزا کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ کپتان ڈیاگو لگانو تاہم پریس کانفرنس کے دوران واقعہ کے بارے میں پوچھے جانے پر ان سوالات سے گریز کرتے نظر آئے مجھے نہیں معلوم کہ آپ کس بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اروگوے کو کل اس ماراکانا میں کھیلنا ہے جہاں 1950 میں اس نے عالمی کپ کے خطابی مقابلے میں میزبان برازیل کو شکست دی تھی۔ اس میچ میں جو بھی ٹیم جیتے گی وہ چار جولائی کو پھورٹالیجا میں کوارٹر فائنل میں برازیل اور چلی کے درمیان ہونے والے میچ کے فاتح سے بھڑیگی۔ ساریج کی غیر موجودگی میں تجربہ کار ڈیاگو پھورلان کو ایڈنسن کوان کے ساتھ اروگوے کی پیشگی لائن میں جگہ مل سکتی ہے۔ اروگوے کے کوچ تباریج نے اگرچہ کولمبیا کے خلاف مقابلے میں ساریج کی غیر موجودگی کو زیادہ توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا اگر ایک کھلاڑی معطل ہے تو پھر کوئی اور کھیلے گا۔ تباریج نے کہاہم پہلے بھی کافی میچ ساریج کے بغیر کھیل چکے ہیں۔ہم نے کچھ میچ جیتے اور کچھ میچ گنوائے۔وہ کوسٹا ریکا کے خلاف بھی نہیں کھیلا تھا۔ دوسری طرف کولمبیا کی ٹیم پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں جگہ بنا کر تاریخ رقم کرنے کے ارادے سے اترے گی۔ کولمبیا کی ٹیم اس سے پہلے صرف ایک بار اٹلی میں 1990 میں پری کوارٹر فائنل میں پہنچی تھی لیکن کارلوس والڈیراما کی قیادت والی ٹیم کو کیمرون نے ہرا دیا تھا۔ کولمبیا نے تب تیسرے مقام پر رہی چار بہترین ٹیموں میں شامل ہو کر آخری 16 میں جگہ بنائی تھی لیکن برازیل میں ٹیم نے ایک میچ باقی رہتے ہی پری کوارٹر فائنل کا سفر طے کر لیا تھا اور گروپ مرحلے میں اپنے تمام میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔کولمبیا ٹیم اس کے علاوہ ستمبر 2012 میں جنوبی امریکی کوالیفائنگ میں اروگوے پر ملی 4-0 کی جیت سے بھی سبق لینا چاہے گی۔کولمبیا کے کپتان ماریو ایپیس کا اگرچہ خیال ہے کہ ان کے مخالف کو عالمی کپ میں کھیلنے کا تجربہ اس کا پلڑا بھاری کرتا ہے۔