لکھنؤ۔وزیر اعلیٰ آج ودھان سبھا میں بجٹ تجویز ۱۵۔۲۰۱۴ کے سلسلے میں ہوئی بحث کا جواب دے رہے تھے ۔ انہوں نے مفت لیپ ٹاپ اسکیم کے بارے میں کہا کہ جو لو گ کبھی ریا ستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے لیپ ٹا پ کو جھنجنا قرار دیتے تھے وہی لو گ اس اسکیم کو آئندہ جا ری رکھنے کی با ت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے لیپ ٹاپ تقسیم اسکیم کو ایک جمہوری اور سو شلسٹ منصوبہ بتا تے ہوئے کہاکہ اس کے مستفید اس کا طویل مدت تک استعمال کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اس کا فائدہ ریا ست کے سبھی طبقوں کے ۱۵ لا کھ طلبا طالبا ت کو ملا ۔ انہوں نے کہاکہ لکھنؤ میں جلدی ہی ۴۔ جی مو اضلا تی خدمات مہیا ہو گی ۔ مسٹر یا دو نے کہاکہ ریا ستی حکومت نے سر مایہ کا ری کا ماحول بنا نے کے لیے تمام پا لیسیاں تیا ر کیں جن کا فائدہ ریا ست کو ملنا شروع ہو گیا ہے ۔ نا مساعد حالا ت کے با وجو د حال میں ہی دلی میں منعقد سر مایہ کار کا نفرنس میں تقریباً ۵۵ ہزار کرو ڑ روپئے کی سر مایہ کا ری کے معا ہدوں پر دستخط کیے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لو گ امن و قانون کا غیر ضروری اور حقیقت سے پر ے مو ضوع اٹھا کر ریا ست کو بدنام کر نے کی کو شش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بدایوں کے واقعہ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ وہاں جن لو گوں کے ساتھ بد بختانہ واقعہ پیش آیا انہیں درج فہرست اقوام بتا یا جو غلط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی وقت اعظم گڑھ ، اٹا وہ وغیرہ اضلا ع سے بھی خواتین کے ساتھ عصمت دری کی حقیقت سے پر ے واقعات کا نشر یہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ بدایوں کے واقعہ کی جانچ ریا ستی حکومت کی سفارش کی بنیا د پر سی ۔بی ۔آئی ۔ کے ذریعہ کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے سوال کر تے ہوئے کہاکہ اس سے زیا دہ کوئی ریا ستی حکومت اورکیا قدم اٹھا سکتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ افسران کو واضح طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ خواتین سے متعلق واقعات کے سلسلے میں وہ از خود مو قع پر پہنچ کر ضر وری کا رروائی کریں ۔ ریا ست میں خوا تین سے متعلق معاملوں کو فاسٹ ٹریک کور ٹ میں چلا نے کے کی گئی پہل کی جا نکا ری دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریا ستی حکومت ایسے کو رٹ قایم کر نے کی کو شش کر رہی ہے ۔ کا نپور شہر میں قایم جدید پو لیس کنٹر ول روم کا ذکر کر تے ہوئے انہوں نے کہاکہ لکھنؤ میں بھی اسی طرح کا کنٹر ول روم بنا یا جا رہا ہے اور آئندہ دیگر شہروں میں بھی ایسے کنٹرول روم بنائے جائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ با زار کے نظر یہ سے بھی اتر پر دیش خا صی اہمیت کا حا مل ہے ۔ یہاں تقریباً دو کرو ڑ انڈوں کی یو میہ کھپت ہو تی ہے ، دودھ کی ما نگ بھی کا فی ہے اور ریا ست دودھ پیداوار بھی بڑے پیما نے پرکام کر رہی ہے۔ ڈیر ی اشیا ء میں منا فع کو دیکھتے ہی امول سمیت دیگر بر انڈ کے ذریعہ ملک پر وسیسنگ یو نٹ لگانے کی کا ررووائی کی جا رہی ہے ۔ لکھنؤ ، کا نپو ر ، وارانسی اور اٹا وہ میں ڈیری پلا نٹ قایم کر نے کے لیے ریا ستی حکومت بھر پو ر مدد مہیا کرارہی ہے ۔ انہوں نے بڑھتی سر ما یہ کا ری کو ریا ستی حکومت کی پا لیسیوں کا ثمرہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایچ ۔سی ۔ایل ۔ جیسی کمپنی لکھنؤ میں آئی ۔ٹی ۔سی ۔ٹی ۔ قایم کر رہی ہے جب کہ انفور س جو کہ شمالی ہند اب تک نہیں آئی تھی ریا ست میں ۲۵؍ ایکٹر زمین میں آئی ۔ٹی ۔سی ۔ٹی ۔ پرکام کر نے جا رہی ہے ۔ سیمسنگ بھی ریا ست میں سر مایہ کا ری کی خواہش مند ہے ۔ضر ور ت پڑنے پر ریا ستی حکومت سر مایہ کا ری کے نظریہ سے علا حدہ شہر کے قیام کی بھی پہل کرے گی ۔ جناب یا دو نے آگرہ ۔ لکھنؤ ایکسپریس۔ وے کا ذکر کر تے ہوئے کہاکہ پہلی با ر کسی ریا ستی حکومت نے اتنے بڑے پر وجیکٹ پر اپنے وسائل سے کام کر نے کافیصلہ کیا ہے ۔ اس اسکیم کے مکمل ہو جانے سے زراعت اور زرعی شعبے کو عدیم المثال فائدہ حا صل ہو گا۔ ریاستی حکومت نے بڑے پیما نے پر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کو تر جیحی بنیاد پر تیزی سے پو را کر نے کی کو شش شروع کر دی ہے ۔ بڑے پیما نے پر آر ۔او ۔ بی ۔بھی بنائے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے امریکہ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ کبھی امریکہ نے سڑکیں بنائیں ، بعد میں سڑکوں نے امریکہ کوبنایا ۔ ریا ستی حکومت کی جانب سے بجلی پیداوار ، تر سیل اور تقسیم کے شعبے میں کیے جا رہے کاموں کا ذکر کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس شعبے میں بڑے پیما نے پر کا م ہو رہا ہے ۔ سن ۲۰۱۶ سے ریا ستی حکومت مو اضعات کو ۱۸ گھنٹے اور شہروں کو ۲۴ گھنٹے بجلی سپلائی کے لیے کام کر رہی ہے ۔ بڑے پیما نے پر تحصیل سطح پر بھی سب اسٹیشن بنا نے کا کام تیزی سے کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علا وہ ضلع مظفر نگر ، شاملی اور با غپت میں کسانون کے لیے الگ سے زرعی فیڈر بھی بنا نے کا کام چل رہا ہے ۔ ریا ستی حکومت نے طبی نظام کو بہتر بنا نے کے لیے کئی قدم اٹھا ئے ہیں ۔ موجودہ بجٹ میں بھی چندولی میں نئے میڈیکل کا لج کے قیام کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ مسٹر یا دو نے کہاکہ تعلیم کے شعبے میں ریا ستی حکومت کا م کر رہی ہے تقریباً ۴۰ لا کھ لو گوں کے ذریعہ مہا رت فروغ مشن کے ذریعہ رجسٹریشن کر انے کی اطلا ع دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریا ستی حکومت روزگار مہیا کر انے کے لیے کو شش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اتر پر دیش ہی واحد ایسی ریا ست ہے جو اپنے تین شہروں میں میٹر و ریل شروع کر رہی ہے ۔ لکھنؤ میں میٹر و کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علا وہ کانپو ر ، وارانسی ، میرٹھ اور آگر ہ جیسے شہروں کی ڈی ۔پی ۔آر ۔ تیار کی جا رہی ہے ۔ مسٹر یا دو نے بتایا کہ سابقہ حکومتوں کی لا پروائی کے سبب بند کو آپریٹوں بینکوں ،شکر ملوں کو دوبا رہ شروع کر نے کے علا وہ دیگر کئی ترقیا تی کام کیے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ گناکسانوں کے واجبا ت کی ادائیگی ریاستی حکومت ہر حالت میں یقینی بنائے گی ۔ بندیل کھنڈ علا قے کے سبھی اضلا ع میں بنائی جا رہی منڈیوں کا ذکر کر تے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسانوں کی سہولت کے لیے کسان با زار بنائے جا رہے ہیں ۔ نہوں نے کہاکہ جنیشور مشرگاؤ ں میں سی سی رو ڈ تعمیرکر انے کے لیے رقم کو ۴۰ لا کھ روپئے تک بڑھا یا گیا ہے ۔ ساتھ ہی مر کزی حکومت کی تمام اسکیموں کے لیے مفت زمین مہیاکر انے کا کام بھی انجا م دیا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے مجا ہدین جمہوریت پنشن بند کیے جا نے کے الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس پنشن کی رقم میں اضافہ کر نے پر غور کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دیہی علا قوں سے نقل مکا نی روکنے کے لیے مواضعات میں بنیا دی سہولیات کو فروغ دیا جائے گا۔
نئی بینک شاخوں کے کھلنے سے ریا ست کا سی ۔ڈی ۔آر ۔ تناسب ۱۰ فیصد بڑھ گیا ہے ۔