لکھنؤ(بیورو)ہزاروں کسانوں کے ساتھ اسمبلی کے سامنے سماجوادی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی صدر نے کہا کہ آج ریاست کا کسان بدحال ہے۔ اسے اس کی پیداوار کی واجب قیمت نہیںمل رہی ہے۔ قرض سے کسان دبا پڑا ہے۔ اس کے باوجود سماجوادی پارٹی حکومت آنکھیں بند کئے ہوئے ہے لیکن بی جے پی اسے اب اور برداشت نہیں کرے گی۔ کسانوں کو ان کا حق بی جے پی دلا کر رہے گی۔ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری پنکج سنگھ نے کہا کہ آج ریاست کا کسان بھوکوں مر رہا ہے یہ باپ بیٹے کی حکومت لوٹ کھسوٹ میںمصروف ہے۔ چاروں طرف سماجوادی پارٹی کارکن غنڈئی کر رہے ہیں۔
ریاستی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کسان مورچہ کے ریاستی صدر وجے پال تومر نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ ریاستی حکومت بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیژل سے ٹیکس ہٹایا جائے ، نہروں کی ٹیل تک پانی پہنچایا جائے۔ مسٹر تومر نے سماجوادی پارٹی حکومت کو انت
باہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سب نہیں ہوگا تو ریاست کا کسان خاموش نہیں بیٹھے گا۔ اپنے سابقہ مقررہ پروگرام کے تحت بی جے پی کسان مورچہ نے اسمبلی پر ایس پی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ ریاستی کسان مورچہ صدر وجے پال سنگھ تومر ، ریاستی بی جے پی صدر ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی اور ریاستی جنرل سکریٹری پنکج سنگھ نے مظاہرہ کی مشترکہ طور سے قیاد ت کی۔
کسان مورچہ نے کارکنوں کوچار حصوںمیں تقسیم کر رکھا تھا۔ پہلے گروپ کی قیادت کسان مورچہ کے ریاستی صدر وجے پال سنگھ تومر نے کی۔ اس گروپ میں ریاستی دفتر سے اسمبلی کی طرف کسان مورچہ ، دوسرے قافلہ میں جی پی او کی طرف سے سماجوادی پارٹی کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس کی قیادت کسان مورچہ کے ریاستی نائب صدر سدھیر کمار سنگھ ، ریاستی مجلس عاملہ کے رکن پرشانت مشرا، علاقائی صدرسنچت سنگھ وغیرہ نے کی۔اسی طرح تیسرے گروپ کی قیادت کے کے سنگھ ، ست پال یادو، پرنیت بھاٹی اور سجیت سنگھ نے کی جبکہ چوتھے گروپ نے اسمبلی کے گیٹ تک جا کر ریاستی حکومت کو للکارا۔