لکھیم پورکھیری(نامہ نگار)۲۶؍ جون کو آمدنی ، ذات ورہائش سرٹیفیکٹ بنوانے کیلئے گھر سے روانہ ہوکردلت طالبہ سے اجتماعی آبروریزی اورمتاثرہ کے ذریعہ زہر کھاکر خود کشی کرنے کے معاملے میں پولیس نے ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ جب کہ حقیقت معلوم کرنے کیلئے لاش کو قبر سے نکال کر دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے ضلع صدر دفتر بھیج دیاگیا ہے۔ واضح رہے کہ تھانہ پھول بیہڑ علاقہ کی گائوں پنچایت اگرخوردکے مجرابسی کی رہنے والی دلت طالبہ ریکھا (تبدیل نام)۲۶ جون کو گھر سے ذات ،آمدنی ورہائش سرٹیفیکٹ بنوانے کیلئے لکھیم پور جارہی تھی اسی دوران دو نوجوانوں نے آم کی باغ میں لے جا کر اس کی اجتماعی آبروریزی کی ۔واردات سے پریشان طالبہ نے جب زہر کھاکر خود کشی کرنے کی کوشش کی تو نوجوانوں نے اپنے ملازم چنٹیوں کو اس کا شوہر بناکر طالبہ کوضلع اسپتال میں داخل کردیا گیاتھا جہاں طالبہ کی موت ہوگئی تھی۔
اہل خانہ کو جب زہرکھانی کی بات معلوم ہوئی تو انھوں نے معمولی بات سمجھ کر آخری رسوم انجام دے دیں لیکن جب اس معاملے میں چنٹو نے اس بات کا اقرارکیا تو اجتماعی آبروریزی کا معاملہ سامنے آیا ۔ طالبہ کے ا ہل خانہ نے پھول بیہڑتھانہ میں مقدمہ درج کرایا۔اس سلسلے میں جب میڈیا کے ذریعہ ایس پی کھیری سے گفتگو کی گئی تو انھوں نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے لاش کو قبرسے نکالنے کا حکم دیا۔ایس پی کے حکم پر کوتوالی انچارج نے لاش کو قبر سے نکال کر دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے بھیج دیا۔ دوسری جانب ایک معاملے میں گائوں کے محمد طارق ومحمد آصف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایس پی کھیڑی نے بتایا کہ متاثر ہ کی تحریرپر مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس ملزمین کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔