لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ لکھنؤ بار کے سابق جنرل سکریٹری گوری شنکر مشرا قتل معاملہ کے ملزم موتی لال سونکر، لوسونکر، کش سونکر، گوپال سونکر اور سندھیا سونکر کو سیشن جج ونود کمار شریواستو نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے تمام ملزمین کو دس ہزار روپئے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت میں استغاثہ کی جانب سے اسسٹنٹ ضلع سرکاری وکیل پروین کمار شریواستو کا کہنا تھا کہ تھانہ مہا نگر میں پانچ دسمبر ۲۰۱۰ء کو مقتول گوری شنکر مشرا کی بیوی نیلم مشرا نے رپورٹ درج کراکر الزام لگایا تھا کہ ایک تقریب سے واپس لوٹ کر گھر کے قریب پہنچی تھی تبھی پرانی رنجش کے سلسلہ میں ملزمہ سندھیا اور سونکر کے للکارنے پر تمام ملزمان نے اسے گھر لیا اور گوپال سونکر نے گولی مار دی۔ استغاثہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ واردات میں استعمال اسلحہ کی برآمدگی گوپال سونکر کی نشاندہی پر ہوئی۔ عدالت نے استغاثہ کی اس دلیل کو تسلیم کیا کہ ملزمین نے ایک رائے ہوکر گوری شنکر مشراکا قتل کر دیا۔ استغاثہ کی جانب سے عدالت میں بیس اکتوبر ۲۰۱۱ء کو چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور ۸ گواہوں کی گواہی ہوئی اس کے بعد ملزمین کا بیان ہوا تھا اور بچاؤ میں ملزمین نے دس گواہان کو پیش کیا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ سندھیا سونکر ملزم موتی لال کی بیوی ہے اور لو اور کش موتی لال کے بیٹے ہیں، اس کے علاوہ گوپال سونکر موتی لال کا برادر نسبتی ہے۔ عدالت نے ملزمین کی اس بات کو تسلیم نہیں کیا کہ
گوپال سونکر کانپورمیں زیورات خریدارکر رہا تھا۔