ویلنگٹن
کے میچ فکسنگ میں شامل رہنے کی بات عوامی طور پر قبول کرنے اور کھیل اور اپنے ملک کو شرمسار کرنے کیلئے دل سے معافی مانگنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ ای سی بی نے ان پر تاحیات پابندی لگا دی۔ونسنٹ نے جذباتی بیان میں کہا،” میرا نام لو ونسنٹ ہیں اور میں دھوکے باز ہوں۔ میں نے فکسنگ کیلئے پیسے لے کر کئی مواقع پر پیشہ ورانہ کھلاڑی کے طور پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا۔انہوں نے کہا میں گزشتہ کئی سال تک اس تلخ حقیقت کے ساتھ جیتا رہا لیکن کچھ ماہ پہلے میں اس حالت میں پہنچا جہاں میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے آگے آ کر سچائی بیان کرنی چاہئے۔ونسنٹ نے کہا یہ حقیقت ہے جس نے نیوزی لینڈ اور دنیا بھر میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔میں نے اپنے ملک کو شرمسار کیا، میں نے اپنے کھیل کو شرمسار کیا، میں نے ان لوگوں کو شرمسار کیا جو میرے قریبی ہے اور اس پر مجھے فخر نہیں ہے۔اس بیان کے چند گھنٹے بعد ہی ونسنٹ پر عمر پابندی لگا دی گئی۔ای سی بی نے اپنے بیان میں کہا انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے آج اعلان کیا کہ نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر لو ونسنٹپر تاحیات پابندی عائد کی گئی ہے۔انہوں نے ای سی بی کے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی بات قبول کی تھی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ انہیں گزشتہ سال بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے دوران سٹے بازوں سے رابطہ کرنے کی رپورٹ کرنے میں ناکام رہنے کا مجرم پایا گیا۔نیوزی لینڈ کی طرف سے 23 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 35 سالہ ونسنٹ نے کہا میرا خود پر سے اعتماد اٹھ گیا۔میں نے اس کھیل سے دھوکہ کیا جسے میں چاہتا ہوں۔ مجھے اب چیزوں کو بہتر کرنا ہوگا۔سچائی سامنے لا کر کہ میں نے غلط کام کیا تھا، واحد راستہ ہے جس سے میں چیزوں کو پھر سے صحیح راہ پر لانے کی شروعات کر سکتا ہوں۔اس سابق سلامی بلے باز نے کہا کہ اس کی بیوی کی ہدایت سے ہی وہ سچ بولنے کی ہمت پائے۔انہوں نے کہااب میرے لئے وقت آ گیا ہے کہ میں انسان کے طور پر ان کا سامنا کروں اور جو بھی نتائج ہوں انہیں قبول کروں۔میں اپنی غلطیوں کے ساتھ نہیں جی سکتا اور اپنی بیوی سوسی سے ملنے، غیر مشروط محبت کیا ہوتا ہے یہ جاننے کے بعد، میں نے اسے یہ بتا پایا کہ میں نے کیا کیا ہے اور اس نے میرے والدین، میرے سارے خاندان اور پھر متعلقہ حکام کو بتانے کے درد بھرے قدم کو اٹھانے میں میری مدد کی۔ونسنٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اپنا جرم قبول کرنے کے بعد وہ اپنے بچوں سے آنکھ ملا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا میں جن لوگوں کو چاہتا ہوں مجھے ان پر فخر ہے، خاص طور پر میرا خاندان اور دوست۔ان کی طاقت، حمایت اور معذرت کی وجہ سے میں کچھ گہرے اور غیر آرام دہ مسائل سے نمٹ پایا۔ میں اب اپنے بچوں سے آنکھ ملا سکتا ہوں۔میں انہیں کہہ سکتا ہوں کہ ایمانداری سب سے اچھی پالیسی ہے۔حالانکہ ایک وقت یہ سب سے مشکل کام لگتا تھا۔میں اب ایک انسان کے طور پر خود پر انحصار کرتا ہوں اور اب میں ہر صبح خود کو مجرم مان کر نہیں اٹھتا ہوں۔ وسنٹ نے کہاآج وہ دن ہے جب لوگوں، کرکٹ کی دنیا، اس کے پرستار، وقف کوچ، اسٹاف اور سابق اور موجودہ وقت کے کھلاڑیوںسے میں دل سے معافی کی پیشکش کرتا ہوں۔