لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست میں مبینہ طور پر نظم و نسق کو مدعا بناکر جس طرح خود قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی منشا امن قائم رکھنے میں نہیں بلکہ بدعنوانی پیدا کرنے کی ہے۔ ایس پی کے ریاسیت ترجمان راجندر چودھری نے کہا کہ بی ایس پی بھی برابر سماج وادی پارٹی کی حکومت کے خلاف بے بنیاد بیان دیتی ہے۔ دونوںمل کر ریاست کو پرانے جنگل راج میں ڈھکیلنے کی سازش کررہے ہیں۔ مسٹر چودھری نے کہاکہ جمہوریت میں مخالفت پُر امن طورپر ہونی چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کی سیاسی شاخ ہے جس کا خیال فاشسٹ ہے اس لئے بی جے پی کے اب تک ہوئے سبھی احتجاجوں میں توڑ پھوڑ، تشدد ہوتا رہا ہے۔ کل بھی بی جے پی دفترکے اندر سے پتھراؤ ہوا اور بوتلیں پھینکی گئیں، ستلی بم کا بھی استعمال کیا گیا۔ اس احتجاج عوام کو تو پریشانی ہوئی ہے اخبار نویسوں کو بھی بی جے پی
مظاہرین کی بدسلوکی کا شکار ہونا پڑا۔ آج بھی بی جے پی کے مظاہرہ کے نام پر تشدد سے باز نہیں آئی۔ ایس پی ترجمان نے کہا کہ ریاست میں سماج وادی حکومت کی پالیسیوں اور اسکیموں کی بناء پر مخالف پارٹیوں کو اپنی دال گلتی نہیں دکھ رہی ہے۔ مرکز میں بی جے پی حکومت بننے کے بعد ریاست کے بی جے پی ممبران اقتدار پریشان ہو گئے ہیں۔ وہ اسمبلی کی کارروائی میں رخنہ پیدا کر رہے ہیں اور جھوٹی تشہیر کے ساتھ ریاست کا امن و چین بگاڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کی منشا ریاست کے عوام پوری نہیں ہونے دیں گے۔ اچھے دنوں کا خواب دکھاکر مہنگائی کی مار سے عوام کی کمر توڑ دینے والوں کی اب ریاست میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔