لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔بینک کے ملازمین کی مدد سے کھاتا ہولڈرکی معلومات حاصل کرنے کیلئے ان کے نام کے چیک بناکر کھاتے سے رقم نکال لیتے تھے۔ اس بات کا انکشاف ایس ٹی ایف کی ایک ٹیم نے دو جعلسازوں کو گومتی نگر علاقہ سے پکڑنے کے بعد کیا۔ م
لزمین جعلساز دو سال سے اس کھیل کو انجام دے رہے تھے۔ ان کے پاس سے بینک کی چیک بک، پاس بک، اے ٹی ایم کارڈ، کلون کئے گئے فرضی چیک، فرضی آئی ڈی اور دیگر سامان برآمد ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی ایس ٹی ایف امت پاٹھک نے بتایا کہ کچھ معاملوں میں اس بات کی شکایت ملی ہے کہ کچھ بینک کے گاہکوں کی کلونڈ چیک کی مدد سے جعلسازوں نے ہزاروں روپئے نکال لئے۔ اس شکایت کو ایس ٹی ایف نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنی تفتیش شروع کی۔ تفتیش کے دوران حیر ت کی بات سامنے آئی کہ اس کھیل میں جعلسازوں اور کچھ بینک ملازمین کے درمیان ساز باز تھی۔ ایس ٹی ایف کا دعویٰ ہے کہ جعلسازوں کا ایک گینگ ہے جو کچھ بینک ملازمین کی سے مل کر استعمال کیا گیا چیک حاصل کرنے کے بعد کھاتیدار کی پوری معلومات حاصل کر لیتا ہے۔ اس کے بعد جعلساز اسی بینک میں فرضی دستاویز کی مدد سے کھاتا کھلواکر اے ٹی ایم اور چیک بک حاصل کر لیتے ہیں۔ اس کے بعد جعلساز استعمال کئے گئے چیک پر درج اکاؤنٹ ہولڈر کا نام ، کھاتا نمبر ، ایل آئی سی آر کوڈ کو اپنی چیک بک پر اسکینر کی مدد سے پیسٹ کر دیتے تھے۔ اسی طرح جعلساز اکاؤنٹ ہولڈر کا کلونڈ چیک تیار کر کے اس پر جعلی دستخط بناکر روپئے نکالنے کا کام کرتے تھے۔ اس تفتیش کے دوران کل ایس ٹی ایف کو پتہ چلا کہ اس گروہ کے کچھ لوگ گومتی نگر مٹھائی والے چوراہے پر موجود ہیں۔اس اطلاع پر ایس ٹی ایف کی ایک ٹیم نے مٹھائی والے چوراہے کے نزدیک سے الہ آباد کے شمشاد اور معین الدین نام کے دو جعلسازوںکو گرفتار کیا ان کے قبضہ سے درجنوں پاس بک، چیک بک ، اے ٹی ایم کارڈ، جعلی دستاویز ، ۱۲۰۰ روپئے اور تین موبائل فون برآمد کئے۔ ملزمین سے پوچھ گچھ کی گئی تو ان لوگوں نے لکھنؤ ، کانپور، الہ آباد، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں اس طرح کی دھوکہ دہی کو انجام دینے کی بات بتائی ہے۔