نئی دہلی، 3 جولائی (یو این آئی) وزیرخارجہ سشماسوراج نے ان 41 بے قصور ہندوستانیوں کو سعودی جیل سے رہا کراکر وطن واپس لانے کا یقین دلایا ہے جو گزشتہ ایک برس سے مکہ کی جیل میں قید ہیں۔
سشماسوراج نے یہ یقین دہانی جنتادل یونائیٹڈ کے ممبر پالیمنٹ علی انور انصاری اور ان کے ساتھ گئے 35 لوگوں کو بدھ کے روز دہلی میں اس وقت دلائی جب مکہ میں قید 41 ہندوستانیوں کے اہل خانہ نے ان سے ملاقات کی۔واضح رہے کہ جون 2013 میں مکہ کی ایک کمپنی نیسمااینڈ کمپنی میں کام کرنے والے ایک مزدور 25 سالہ ہارون رشید کی الیکٹرک شاٹ سے موت ہوجانے کے بعد جب اس کے ساتھیوں نے کمپنی سے معاوضے کا مطالبہ کیا اور اس کی میت کو ہندوستان بھیجنے کو کہا تو کمپنی کے مالک نے پولیس کی مدد سے ان 41 ہندوستانی مزدوروں کو جو یہ مطالبہ کر رہے تھے اور جن کا تعلق ریاست بہار سے ہے ایک جھوٹا مقدمہ قائم کراکر گرفتار کروادیا۔ دسمبر2013 میں مقامی عدالت نے ان مزدوروں کو 2 سے 5 ماہ کی قید اور 50 کوڑے لگانے کی سزا سنائی لیکن یہ سزا پوری کرنے کے باوجود ان ہندوستانی مزدوروں کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے جو تقریباً ایک برس سے قید ہیں۔ممبر پارلیمنٹ علی انور انصاری کے مطابق وزیر خارجہ سشماسوراج نے انہیں یہ یقین دلایا ہیکہ وہ فوری طور پر ریاض میں مقیم ہندوستانی سفیر حامد علی راؤ سے رابطہ کریں گی اور فوری طور پر ان41 بے گناہ ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے کا انتظامی کیا جائے گا۔علی انور انصاری ان ہندوستانی مزدورو ں کو رہا کرانے کے لئے گزشتہ فروری ماہ سے کوشاں ہیں اور پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران انہوں نے اس مسئلے کو راجیہ سبھا میں اٹھایا تھا۔ساتھ ہی اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان 41 ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے
کا انتظام کریں جو بے قصور ہونے کے باوجود سعودی جیلوں میں کئی ماہ کی سزا کاٹ چکے ہیں۔