جو بچے اچھی خوراک کھاتے ہیں، وہ بڑے ہوکر مضبوط جسم کے مالک ہوتے ہیں۔ بچوں کی نشو ونما میں صحت مند خوراک انتہائی اہمیت کے حامل ہوتی ہے۔ آج کل کے بچے کھانے پینے کے معاملے میں ماں کو کو بہت تنگ کرتے ہیں، خصوصاً دوسال سے پانچ سال کی عمر کے بچے، مگر گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہم آپ کو پانچ ایسی باتیں بتارہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ بچوں کو خوش خوراک بناسکتی ہے۔(۱) ہمیشہ یاد رکھیں کہ چھوٹے بچے چلبلے ہوتے ہیں۔ ان کی پسند اور ناپسند نہ صرف بدلتی رہتی ہے بلکہ یقیناً آپ کو پریشان بھی کر تی ہے ہوگی، لیکن خوراک کو پیش کیا جانے والا انداز آپ کے بچے پر اچھا اثر ڈال سکتا ہے۔انہیں جو کھانے کو دیا جائے وہ سادہ ہو، مسالے والا نہ ہو، نہ ہی بہت زیادہ گرم ہو اور نہ ہی ٹھنڈا، انکے کھانے کو کلر فل بنائیں اور خوبصورتی سے سجا کر پیش کریں، جو کھانا آپ کے بچے کو ناپسند ہو وہ آپ اس کو پسند کے کھانے کے ساتھ ملا کر بھی پیش کرسکتی ہیں، وہ کیسے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔اگر آپ کا بچہ پھل کھانا پسند نہیں کرتا، توآپ فروٹ کسٹرڈبنائیں،ملک شیک، فروٹ چاٹ اور فروٹ جیل تیار کرلیں۔ آپ مختلف پھلوں کے ٹکڑوں
کو ٹوتھ پکس میں پروکر بھی پیش کرسکتی ہے۔ ان کے مختلف چہرے بنا کر بھی اپنے بچے کی دلچسپی میں اضافہ کرسکتی ہیں۔ مثلاً چیریز سے آنکھیں بنالیں اسٹرابریز سے ناک اور کیلے کے ٹکڑوں سے منبہ بنا کر پیش کریں۔ اگر آپ کے بچے کو سبزیاں پسند نہیں ہیں، تو آپ سبزیوں کا پراٹھا بناسکتی ہیں۔روغنی روٹی میں یہ سبزیاں کاٹ کر رول بنا سکتی ہیں۔ سبزی میں چاول شامل کر کے سبزی پلاؤ بنائیں یا پاستہ کے ساتھ سبزیاں شامل کر کے بچوں کو کھلائیں۔ (۲) بچے کو چھان بین کر نے دیں، جب بچہ کسی خوراک کے بارے میں معلومات کر کے مثلاً کیا چیز ہے، کہاں اگتی ہے، کس طرح پکائی جاتی ہے۔تب وہی اسے کھانے سے دلچسپی لے گا۔جب آپ شاپنگ لسٹ تیار کریں تو اپنے بچے کو بھی ساتھ رکھیں۔ اپنے بچے کوصحت مند خوراک کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے اے سے زیڈ تک ایک فہرست بنائیں،مثلاً اے سے ایپل سی سے کیرٹ! جب بھی آپ اسے باہر کھلانے کے لئے جائیں تو اسے بتائیں کو وہ کس طرح صحت مند خوراک کا انتخاب کرے۔ مثلاً وہ پکے ہوئے سینڈوچ کو ’Yes‘اور فرائی کئے ہوئے کو’no‘کہے۔ (۳)بچے سب سے زیادہ والدین سے ہی متاثر ہوتے ہیں۔ وہ ان کے رول ماڈل ہوتے ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ آپ ان کے لئے پازیٹورول ماڈل بنیں۔ اس کا سب سے بہتر طریقہ تو یہی ہے کہ خود اچھی صحت مند غذا استعمال کر کے ان کے لیے مثال قائم کریں، مثلاً اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا بچہ اپنی غذامیں میٹھاس یا فرائی فوڈ کا استعمال کم کرے توآپ کو بھی اپنی خوراک میں ان چیزوں کی کمی کرنی ہوگی، اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا بچہ دودھ پینے لگے، تو پھر آپ کو بھی دودھ کااستعمال کرنا ہوگا۔ ایک بات اور یاد رکھیں کہ خوراک کو کبھی آپ انعام یا سزا کے طور پر استعمال نہ کریں کہ اگر آپ نے کھانا کھالیا تو یہ ملے گا یا یہ کہ آپ نے شرارت کی ہے۔ لہذا آپ کو آج کھانا نہیں ملے گا۔ (۴) کوشش کریں کہ کم عمر بچے جو اسکول نہیں جاتے ان کیلئے نہ ٹوٹنے والی کرسی اور برتن جاذب نظرہوں، مگر اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی یقین کرلیں کہ وہ بچے کیلئے محفوظ بھی ہیں یا نہیں اور بچہ آزادانہ طورپر اسے استعمال بھی کرسکتا ہے کہ نہیں۔ سب سے بہتر ترکیب بچے کو خوراک کی طرف متوجہ کرنے کی یہ ہے کہ آپ جتنی جلدی ممکن ہواسے خود کھانے کی عادت ڈالیں، زبردستی اسے ہر گزنہ کھلائیں، جو مائیں اپنے بچوں کو زبرستی کھلانے کی غلطی کرتی ہیں،انہیں آزاد چھوڑدیں، وہ خوراک سے اپنے کپڑے بھی خراب کرلیں تو کرنے دیں انہیں اپنے کھانے سے بھر پور انجوائے کر نے دیں، یہی بچے اور آپ کے لئے بہتر ہوگا۔