نئی دہلی (وارتا) حکومت کی جانب سے آلو کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور فراہمی بڑھانے کے مقصد سے اسٹوریج کی حد طے کئے جانے کے بعد آج وعدہ بازاروں میں اس کی قیمتوں میں ۰۶ء۲ فیصد تک کہ گراوٹ درج کی گئی۔ملٹی کموڈیٹی ایکسچینج میں آلو کا اگست ڈیلیوری وعدہ ۶۰ء۲۷ روپئے یعنی ۰۶ء۲ فیصد گرکر ۱۳۱۱روپئے فی کوئنٹل بولا گیا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اسٹوریج کی حد طے کئے جانے کے مد نظر ہوئی فروخت سے آلو کی قیمتوں میںگراوٹ درج کی گئی ہے۔ حکومت نے بڑھتی مہنگائی سے عام لوگوں کو راحت پہنچا نے کے مقصد سے آلو اور پیاز کو ضروری اشیاء ایکٹ ۱۹۵۵ کے دائر ے میں لاکر ان دونوں زرعی پروڈکٹس کے اسٹوریج کی حد طے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی اقتصادی معاملات کی کمیٹی کے جلسے میں کئے گئے فیصلوں کی اطلاع دیتے ہوئے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کل کہا تھا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز ریاستی حکومتوں کو کالابازاریوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاررائی کرنے کا اختیار دے رہا ہے۔ حکومت نے حال ہی میں آلو کی برآمد قیمت ۴۵۰ ڈالر فی ٹن بھی طے کی تھی۔ اس کے باوجود اس کی قیمتوں میں جاری تیزی کے مدنظر حکومت نے اس کے لیے اسٹوریج حد طے کئے جا نے والی اشیاء کی فہرست میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔