لکھنؤ(نامہ نگار)اتوار کے روز ہوئی مسلسل بارش کے سبب لکھنؤ شہر کی زیادہ ترسڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔ گلی ، محلوں اور کالونیوں میں پانی جمع ہونے سے نالیوں کا گندا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ جس کے سبب لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مسلسل ہوئی بارش کی وجہ سے قدیم لکھنؤ ہی نہیں بلکہ شہر کا پاش علاقہ بھی پانی کے جمع ہونے سے اچھوتا نہیں رہا۔
ادے گنج، برف خانہ ، نظر باغ، مقبول گنج، گائتری پورم، پکنک اسپاٹ، درگاہ، علی گنج، ڈنڈئیا، وکاس نگر، گومتی نگر، گیتا پلی، ٹکیٹ رائے تالاب کالونی، ایل ڈی اے کالونی، عالم نگر، اشوک وہار، سکریٹریٹ کالونی، لکڑ منڈی،سمرائی روڈ، حسین آباد، کاظمین، پل غلام حسین اور کھدرا سمیت شہر کے زیادہ تر علاقوں میں پانی کے جمع ہونے کی صورت بنی رہی۔ پانی کے نکلنے کا معقول انتظام نہ ہونے سے گلی محلوں میں نالیوں کا گندا پانی بھی گھروں میں داخل ہو گیا۔ علی گنج اور ڈنڈئیا علاقہ میں پانی کے جمع ہوجانے سے لوگوں کاسڑکوں پرنکلنا دشوار ہو گیا۔گھروں میں داخل ہوئے گندے پانی کو لوگ دن بھر بالٹیوں کے ذریعہ نکالنے کی کوشش کرتے رہے۔
علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ ہر سال بارش کے موسم میں پانی جمع ہوجانے کا مسئلہ پیش آجاتا ہے لیکن
متعلقہ افسران کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ مقامی لوگوں نے کئی بار وارڈ کے ممبران سے لے کر اعلیٰ افسران تک کو اس کے بارے میں باور کرایا لیکن کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی جس سے لوگوںکو آمدورفت میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے گیتا پلی میں رہنے والے رادھے شیام، سریندر اور سجیت سنگھ کہتے ہیں کہ نالیوںمیں صفائی نہ ہونے سے برسات کا پانی نکل نہیں پاتا جس سے علاقہ میں پانی جمع ہو جاتا ہے۔
پل غلام حسین پر پانی جمع ہو جانے سے نالیوں کا گندا پانی دکانوں میں داخل ہو گیا جس سے دکانداروںکو کافی دشواریاں اٹھانا پڑیں۔ یہاں کاروبار کرنے والے کلو، سلیم، مشتاق وغیرہ کہتے ہیں کہ ہر سال برسات میں نالیوں کا گندا پانی دکانوں میں بھر جاتا ہے۔ جس سے کافی نقصان بھی ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں کئی بار شکایت کی گئی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ ہرسال بارش کے موسم سے قبل میونسپل کارپوریشن کے افسران اپنے ماتحتوں کو ہدایت دیتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا۔ شہر کے زیادہ ترعلاقوں کے عوام پانی کے جمع ہونے کے مسئلہ سے اکثر وبیشتر جوجھتے رہتے ہیں۔