عراق وشام میں برسرپیکار جنگجو تنظیم دولت اسلامی (داعش) کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی گھڑی پہن کر خطبٔہ جمعہ کے لیے ویڈیو میں نمودار کیا ہوئے ہیں کہ اب ان کی گھڑی کی نسل اور اس کے معائب ومحاسن پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
سیاہ لباس میں ملبوس خلیفہ البغدادی کی عراق کے شمالی شہر موصل میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے ہفتے کے روز انٹرنیٹ پر ویڈیو جاری کی گئی تھی۔اس میں انھوں نے دائیں کلائی پر گھڑی پہن baghdadi_rolexرکھی ہے۔یہ گھڑی کون سی تھی،اس حوالے سے عرب امور کے مشہور مبصر سلطان سعود القاسمی نے سوشل میڈیا پر بحث آغاز کی تھی۔
فیس بُک پر ان کے دوستوں نے گھڑی کی شناخت کے حوالے سے اپنے اپنے تیر چلائے ہیں۔بعض نے اس کو رولیکس قراردیا ہے تو بعض نے ٹیگ ہیور اور کسی نے ہبلاٹ۔
غنم نصیبہ نے فیس بُک پر لکھا ہے کہ ”یہ رولیکس ملگوس تھی”۔حفصہ حلوہ کا کہنا ہے کہ ”میری نظر کے مطابق تو یہ ٹیگ ہیور ہے”۔بعض نے ٹویٹر پر اس گھڑی کا مضحکہ اڑایا ہے۔
الشامرائی نامی لکھاری نے لکھا:”اگر آپ نے اس کی (گھڑی کی) شکایت کی تو آپ کا سرقلم کردیا جائے گا۔”۔فطن مصطفیٰ کے بہ قول :”یہ مرتد کی گھڑی ہے”۔لوئے جواد الخطیب کہتے ہیں:”آپ سب غلط ہیں۔یہ داعش برانڈ ہے”۔یوسف الدیب نے اس کو ”موت کی گھڑی” قرار دیا ہے۔
اس بحث میں بعض مشہور صحافیوں نے بھی حصہ لیا ہے۔این بی سی سے وابستہ مصری نژاد امریکی صحافی ایمن مؤیدین نے لکھا ہے:”سب سے اہم یہ ہے کہ جب ان صاحب پر ڈرون حملہ ہوگا تو یہ گنتی کی گھڑی بن جائے گی”۔
پال سکالاس نامی ایک صارف نے داعش کے رہ نما کی گھڑی پر طنز آمیز تبصرہ تو نہیں کیا۔البتہ وہ ان کے لیے اپنی فوٹوشاپ کی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک نئی خاص گھڑی
تراشنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔