عرب ممالک کے ڈاکٹروں کی ایک تنظیم”عرب ڈاکٹرز یونین” جو مظلوم فلسطینی عوام کی بہبود کے لیے بھی سرگرم ہے نے مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی عبادت کے لیے نظام الاوقات مقرر کرنے کے مطالبے کو ایک گھناؤنی سازش قرار دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو عبادت کے لیے مسلمانوں اور یہودیوں کے مابین تقسیم کرنے کا مطالبہ دراصل قبلہ اول کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازش ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق”عرب ڈاکٹرز یونین” کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرنے کا مطالبہ قبلہ اول کوچند گھنٹوں میں ضائع کرنے کے مترادف ہے۔
عرب تنظیم نے عالم اسلام کے نمائندہ اداروں اور مسلمان حکومتوں کو بھی صہیونیوں کی اس خطرناک سازش کی جانب متوجہ کیا ہے۔ بیان میں علاقائی اورعالمی گروپوں، اسلامی تعاون تنظیم اورعرب لیگ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قبلہ اول کےدفاع اوراس کی بقاء کی اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کریں۔ یہودی قبلہ اول کو تقسیم کرنےکے لیے ایڑی چوٹی کا زور صرف کر رہے ہیں جبکہ عالم اسلام کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔