قدرت نے اس دنیا میں جو ہزار نعمتیں انسان کیلئے پیدا کی ہیں ان میں الگ الگ طرح کے خواص پائے جاتے ہیں جن کے استعمال سے انسان خود کو صحت مند رکھ سکتاہے۔ان میں جہاں مختلف اقسام کی غذائیں شامل ہیں وہیں درجنوں پھل ہیں جن کی الگ الگ خاصیت ہے اور ان تمام خصوصیات کا تعلق انسانی صحت، اسے فراہم کرنے والی لذت اور انسانی زندگی کو ان کی ضرورت سے ہے۔ انہیں پھلوں میں سے ایک ہے شاہ دانہ جو اپنے انگریزی نام’چیری‘ سے جانا جاتا ہے۔ شاہ دانہ کے بارے میں اطباء کی رائے یہ ہے کہ یہ ایک صحت بخش پھل ہے جس کے استعمال سے گردے ،جگر اور دل یعنی قلب کو صحت مند رکھا جاسکتاہے۔ اس کی دوبڑی خصوصیت پر جدید کا تحقیق سے وابستہ ماہرین متفق ہیں۔ ایک تو یہ مقوی ہے اور ہر اس غذا کی طرح جو اسے(غذاکو) ہضم کرکے نسیجوں یا بافتوں میں منتقل کرنے کے عمل میں معاون ہوتی ہے یہ بھی بے حد معاون ہے۔ دوسری خصوصیت یہ کہ چیری یا بادشاہ اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو عمل تکسید کو روکنے والا عامل ہے، باالفاظ دیگر شاہ دانہ انسانی جسم میں پیداہونے والے
ان مادّوں کو کو بے اثر کرتا ہے جو اسے(جسم کو) نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انسان اس کے استعمال سے دل کو لاحق ہونے والے امراض سے بچ سکتاہے۔ مشہور کا سمیٹک فز یشین ڈاکٹر جمانہ پائی کا کہنا ہے کہ’شاہ دانہ اینٹی آکسیڈنٹس کا پاور ہاؤس ہے جسم کا استعمال سرطان، دل کے امراض اور بڑھاپے کے عمل کو روکنے میں معاونی کر سکتا ہے‘ایک اور ماہرین ڈاکٹر انجلی مکھرجی جو کہ نیوٹر یشنسٹ ہیں شاہ دانہ گٹھیا اور جوڑوں کی بیماری(آرتھرائٹس) میں بھی بے حد معاون ہے۔ یہ جسم میں یورک ایسڈ کو کم کرتا ہے۔یہ دریافت کر نے پر کہ شاہ دانہ کی کتنی مقدار یا تعداد روزانہ استعمال کی جانی چاہیے، ماہرین کا خیال ہے کہ وہ لوگ جو صحت کو خاص طور پر ملحوظ رکھ کر اس کا استعمال کرنا چاہیں وہ روز انہ ۲۵۰ گرام شاہ دانہ کھاسکتے ہیں بصورت دیگر ایک اچھی اور قوت بخش غذا کے طور پر جو لوگ اس کو استعمال کر نا چاہیں وہ روزانہ ۵۰؍ سے ۱۰۰؍ گرام شاہ دانہ استعمال کریں تو اس کے بہترین فوائد حاصل کرتے ہیں۔ شاہ دانہ جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتاہے لہٰذا اس کا استعمال کرنے والے عام بیماریوں سے بآسانی اپنی حفاظت کرسکتے ہیں۔ یہ کیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے اور تیزابیت کو بھی گھٹاتاہے۔ شاہ دانہ کی ایک خاصیت یہ ہے کہ یہ نظام انہضام کو بہتر بناتا ہے۔ اس میں وٹامن اے بڑی مقدارمیں پایا جاتاہے چنانچہ وہ تمام فوائد جو وٹامن اے سے حاصل ہوتے ہیں، شاہ دانہ یا چیری سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ شاہ دانہ کو عام پھلوں کی طرح ہی کھانا چاہیے یعنی جس طرح بازارمیں دستیاب ہیں اسی طرح، لیکن، اس کا استعمال مختلف پکوانوں میں بھی کیا جاتاہے۔ پیسٹری میں خاص طور پر استعمال ہوتاہے۔ ماہرین یہ بھی بتاتے ہیں کہ چیری جلد کو صحت مند رکھنے میں معاون ہے۔ یہی نہیں،اسے کچل کر چہرے پر لگانے سے فوری طورپر اس کے جادوئی اثر ہونے کی دلیل مل جاتی ہے۔ اگر اسے کچل کر چہرے پر لگایا تو جلدنرم ہوجاتی ہے اور اگر اس عمل کو معمول بنالیا گیا تو جلد کی صحت بہتر ہوجاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس کی وجہ سے چہرے پر جھریاں پڑنے کا عمل سست ہوجاتا ہے یعنی یہ بڑھاپے کو روکتا ہے۔ شاہ دانہ دماغ کو بھی تقویت بخشتاہے اور بالوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔ چیری کے بارے میں یہ جان لینا بھی اہم ہے کہ اس میں منزل (معدنیات)بھی موجود ہوتے ہیں مثال کے طور پر زنک،کاپر،پوٹا شیم اور میگنیز۔
یہ تفصیل جان لینے کے بعد ہم اپنے آپ کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ ایسے بہت سے پھل ہیں جو صحت کیلئے بے حد مفید ہیں لیکن آج کے دور کا انسان ان کاکم ہی استعمال کرتا ہے۔ آج کے انسان کو ’جنگ فوڈ‘زیادہ مرغوب ہیں جو ظاہر ہے کہ صحت کیلئے نقصاندہ ہیں۔ وہ لوگ جو صحت کے معاملے میں فکر مند واقع ہوئے ہیں اور’ہائی کیلوریز‘ سے بچنا چاہتے ہیں ان کیلئے بھی شاہ دانہ مفید ہے کیونکہ اس میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہے۔درج بالاسطور میں ہم نے بتایا کہ انسان پھلوں کے استعمال میں سست اور کاہل واقع ہوا ہے اس کے باوجود’جنگ فوڈ‘زیادہ عزیز رکھتا ہے جب کہ اطباء اور ماہرین صحت باربار اور بہ اصرار کہتے ہیں کہ انسان کو اپنی روز مرہ کی غذا میں پھلوں کو خاص طور پر شامل کرنا چاہیے۔ شاہ دانہ کچھ بہت مہنگا بھی نہیں ہے اس لئے بہتر یہی ہے کہ اسے روزانہ کھایا جائے اور اس میں موجود تمام تر صحت بخش اجزا سے بھر پور استفادہ کیا جائے۔