لکھنؤ(نامہ نگار)اتوار کو چھٹی کے بعد دوشنبہ کو لوگ اپنے کام کیلئے نکلے تو شہر کی لائف لائن ودھان سبھا روڈ جام ملی۔ صبح سے شروع ہوئے سیاسی پارٹیوں کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے ٹریفک نظام میں تبدیلی کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
دوشنبہ کی صبح سے ہی حضرت گنج واقع اسمبلی کے سامنے بہوجن سماج پارٹی کے سیکڑوں کارکن صبح سے ہی جمع تھے۔ حضرت گنج چوراہے سے چارباغ اور چارباغ سے حضرت گنج چوراہے کی طرف آنے والی سڑک پر مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے ٹریفک پولیس نے فوری طور سے راستے کوبند کر دیا۔ اچانک ہوئی اس تبدیلی سے ٹریفک نظام پوری طرح درہم برہم ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے وی آئی پی روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطار لگ گئی۔ بی ایس پی کے مظاہرہ کے ساتھ ہی بی جے پی کی مہیلا مورچہ کے مظاہرہ نے ٹریفک نظام کو پوری طرح ٹھپ کر دیا۔ لوگوں نے جام سے بچنے کیلئے متبادل راستوں کا استعمال شروع کیا تو دیکھتے ہی دیکھتے
وہاں پر بھی جام لگ گیا حالت یہ تھی کہ رائل ہوٹل، برلنگٹن چوراہا، اسمبلی کے پیچھے، اینکسی، بندریا باغ، جی پی او، راج بھون چوراہا، ڈی جی پی آفس، سکندرباغ چوراہا، جواہر بھون، مہاتما گاندھی مارگ پر طویل جام دیکھنے کو ملا۔ حضرت گنج کے علاوہ قیصر باغ، لال باغ، پریورتن چوک، پریس کلب، نشاط گنج پل اور این بی آر آئی روڈ پر بھی ٹریفک کا یہی حال تھا۔ مظاہرہ دوپہر تک ختم ہوگیا لیکن ٹریفک نظام دیر شام تک ہی معمول پر آسکا۔