لندن۔انگلینڈ کے سابق بلے باز کیون پیٹرسن کا خیال ہے کہ ہندوستانی ٹیم نے بھلے ہی گزشتہ تین سال سے بیرون ملک ٹیسٹ نہیں جیتا ہو لیکن اگر وہ ڈسپلن گیند بازی کر سکی تو انگلینڈ کے خلاف کل سے شروع ہو رہی سیریز قریبی ہو سکتی ہے۔ پیٹرسن نے کہا کہ ہندوستانی بلے باز بڑے اسکور بنائیں گے جبکہ انگلینڈ کے گیندبازوں کو پچوں سے اتنی مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے ڈیلی ٹیلی گراف میں شامل اپنے کالم میں لکھا، چتیشور پجارا، وراٹ کوہلی، مرلی وجے، ایم ایس دھونی اور اجنکیارہانے کافی باصلاحیت بلے باز ہیں۔ یہاں کی پچیں بھی پہلے کی طرح ہری بھری نہیں ہے جن سے انگلینڈ کو مدد ملتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا حال ہی میں ہم نے دیکھا کہ کمار سنگاکارا اور انجیلو میتھیوز نے کس طرح ہماری پچوں پر آرام سے بلے بازی کی۔ پجارا کو اگر یہاں دو دن بلے بازی کا موقع مل گیا تو انگلینڈ کو اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ پیٹرسن نے یہ بھی کہا کہ نئی نکاسی نظام کے بعد انگلینڈ کی پچوں کا مزاج ہی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا نئی نکاسی نظام سے اب ہمیں ان پچوں پر کوئی فائدہ نہیں ملتا۔ اس سے ہمارے تیز گیند بازوں کو مدد نہیں ملتی اور اسپنر گیند ٹرن نہیں کرا پاتے۔ انہوں نے کہااس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے میدانملازمینپچوں پر زیادہ گھاس چھوڑ رہے ہیں جس سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ نکاسی نظام اچھے ارادوں سے بدلی گئی تھی تاکہ بارش کی وجہ سے ناظرین کو کرکٹ سے محروم نہ ہونا پڑے لیکن اس سے پچوں کا مزاج بدل گیا ہے۔