اس بات کا چرچا ہمیشہ ہوتا ہے کہ مکمل طور پر جسمانی نشونما کے لئے غذائیت سے بھرپور اور متوازن ڈائٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن اس کی طرف بہت کم ہی لوگوں کا دھیان جاتا ہے کہ متوازن غذا آخر کیا ہے۔ متوازن ڈائٹ وہ ہے جس میں عمر کے حساب سے جسم کو درکار غذائیت، وٹامن اور منرلس شامل ہوتے ہیں۔ جس سے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر سکیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر انسان کی جسمانی ضروریات بھی الگ ہوتی ہیں لیکن اگر بنیادی ضروریات کی بات کی جائے تو جسم کے لئے درکار کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، فیٹ، وٹامن، منرلس اور فائبر ہی ہوتے ہیں۔کم عمر میں بچوں کے جسمانی فروغ کی رفتار سب سے تیز ہوتی ہے۔ ایسے میں بچوں کیلئے آئرن سے بھرپور اناج، ٹوفو (سویا والی چیزیں) دالیں اور پھل اچھے رہتے ہیں۔ صحیح ڈائٹ نہ ملنے سے بچوں کے ذہنی فروغ پر اثر پڑتا ہے۔ کچھ عمر اور زیادہ ہونے پر بچوں کی پسند فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ بن جاتے ہیں۔ نوجوانوں کو ایسی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جن کے استعمال سے ان کی صحت ٹھیک رہے۔ کسی نوجوان کے لئے اس کے کام کے حساب سے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مزدوری یا جسمانی محنت کرنے والوں کے لئے روزانہ زیادہ کیلوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہیں آفس میں ایک جگہ بیٹھ کر
کام کرنے والے لوگوں کے لئے نسبتاً کم کیلوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ کیلوری لینے پر جسم کے اندر بچی کیلوری فیٹ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے آہستہ آہستہ جسم کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ساتھ ہی جسم کا میٹابولزم بھی کم ہونے لگتا ہے۔ اس لئے توانائی کی ضرورت بھی آہستہ آہستہ کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ ایسے میں نوجوانوں کو فائبروالی چیزیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے اوٹس ویج دلیا، روٹی اور انکورت اناج اور لو فیٹ دودھ کا استعمال کرنا چاہئے۔ اس کے لئے دالیں خاص طور پرمسور کی دال اور سویا کو بھی اپنی ڈائٹ کا حصہ ضرور بنانا چاہئے۔بوڑھے لوگوں کا ہاضمہ کمزور ہو جاتا ہے۔ اس سے بیماری ہونے یا تغذیہ کی کمی ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس عمر میں دانت یا تو گر جاتے ہیں یا کافی کمزور ہو جاتے ہیں۔ قوت مدافعت میں کمی آ جاتی ہے۔ اس لئے اس عمر کے لوگوں کے لئے غذائیت والی اور ہلکی اور آسانی سے ہضم ہونے والی چیزیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض کے لئے پروٹین، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے کیونکہ بیماری کے بعد جسم کے لئے نئے سیلز کے بننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔ بوڑھے اکثر قبض اور پیٹ کی پریشانی سے دوچار ہوتے ہیں اس لئے انہیں فائبر والی چیزوںکا کثرت سے استعمال کرنا چاہئے تاکہ پیٹ ہمیشہ قبض سے دور رہے۔ پچاس بہاریں دیکھ چکے لوگوں کے لئے دودھ، دودھ سے بنی چیزیں جیسے پنیر، دہی اچھے رہتے ہیں۔ انہیں بینس ، مٹر، مسور کی دال اور سویابین جیسی پروٹین سے بھری چیزیں اور ریشے دارپھل سبزیاں زیادہ سے زیادہ لینی چاہیے۔ چینی، نمک، فیٹ اور فیٹی چیزوں سے پرہیز کرنا بھی اچھا رہتا ہے۔ جوس کے بجائے انہیں پھل کو ترجیح دینی چاہئے۔ کیونکہ اس سے جسم کے لئے ضروری فائبر ملتے ہیں۔اگر ہم یہ جان لیں کہ ہماری ڈائٹ میں کون کون سی چیزیں شامل ہونی چاہئے اور ان کی اہمیت کیا ہے تو ہم اپنے کھان پان میں بخوبی بہتری لا سکتے ہیں۔ جب ہمیں اپنی ڈائٹ سے غذائیت نہیں ملتی تو اس کا اثر ہمارے جسمانی ذہنی فروغ پر پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے کمزوری اور تھکاوٹ سے لے کر سنگین بیماریاں تک ہو سکتی ہیں۔
٭٭٭٭٭٭