سنہ 2012 کے بعد اسرائیل کی جانب سے حماس کے خلاف یہ پہلا بڑا حملہ ہے
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر فضائی اور بحری کارروائی کے جواب میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے اسرائیلی شہروں پر راکٹ برسائے ہیں۔
حماس نے منگل کی رات کو اسرائیلی شہروں پر کئی راکٹ داغے لیکن ان راکٹوں کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔
دنیا, مشرقِ وسطٰی, اسرائیل, فلسطین
اس سے قبل حماس کی جانب سے تل ابیب پر راکٹ فائر کیا گیا جس کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔
کلِک فلسطینی نوجوان کو’زندہ جلانے‘پر متعدد یہودی گرفتار
کلِک ’ابوخضیر کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے‘
حماس نے راکٹوں کا حملہ اسرائیل کی فضائی کارروائیوں کے بعد کیا جس میں کم از کم 25 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے منگل کی شام کہا کہ ’کوئی ملک خطرے میں نہیں رہ سکتا اور نہ ہی کوئی ملک اس قسم کا خطرہ برداشت کر سکتا ہے۔ اس لیے ہم نے حماس اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔‘
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے سمیت تمام ممکنہ اقدامات پر غور کر رہی ہے۔
اسرائیل کا کہنا تھا کہ منگل کو اس نے غزہ کی پٹی میں 40 اہداف کو نشانہ بنایا جبکہ دوسری جانب سے اسرائیل پر 40 راکٹ فائر کیے گئے۔
اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے حماس کی جانب سے اپنی سرحد کے اندر متعدد راکٹ حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں ایک بڑا فضائی آپریشن شروع کیا ہے۔
اسرائیلی جہازوں نے رات بھر کم سے کم 20 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں اطلاعات کے مطابق کم از کم 14
افراد زخمی ہوئے ہیں۔
زخمی ہونے والوں میں ایک عورت اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں فلسطین کی جانب سے مزید راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔
اسرائیل نے اپنی ریزرو فورس کے 1500 اہلکاروں کو طلب کر لیا ہے، اور غزہ کی سرحد کے ساتھ مزید فوج تعینات کر دی ہے۔ تاہم اسرائیلی کابینہ نے تاحال کسی زمینی کارروائی کی اجازت نہیں دی۔
اسرائیلی کابینہ نے تاحال کسی زمینی کارروائی کی اجازت نہیں دی
اسرائیل اور حماس کے درمیان تازہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب تین اسرائیلی اور ایک فلسطینی نوجوان کی ہلاکتیں ہوئیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ پیر کو حماس کی جانب سے ایک گھنٹے میں 40 راکٹ داغے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ سات راکٹوں کو جنوبی شہر اشدود میں فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا جبکہ پانچ راکٹ نتيفوت میں تباہ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی سے 40 کلومیٹر کے فاصلے میں تمام علاقوں میں سکول اور موسم گرما کیمپ بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2012 کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے اسلامی تنظیم حماس کے خلاف یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔