نئی دہلی (بھاشا) عوامی شعبے کے بینکوں کو مزید خود مختاری کی تجویز پیش کرتے ہوئے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے آج کہا کہ ان بینکوں کو باسیل۔۳ قوانین پر عمل درآمد کے لئے ۲۰۱۸ تک ۴۰ء۲ لاکھ کروڑ روپئے کی ضرورت ہوگی جیٹلی نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ انھوںنے کہا کہ بینکوں کو ۲۰۱۸ تک ۴۰ء۲ لاکھ کروڑ روپئے کی ایکویٹی کی ضرورت ہوگی۔ اس سرمایہ ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ہمیں اضافی وسائل کے بندوبست کرناہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس رقم کا ا یک بڑا حصہ خردہ گاہکوں کو عوامی پیش کش کے ذریعہ جمع کیا جائے گا۔ جیٹلی نے کہا کہ عوامی ملکیت کو بچائے رکھتے ہوئے ان بینکوں کے سرمایہ میں اضافہ کیاجائے گا۔ اس کے لئے شیئروں کی فروخت کے ذریعہ مرحلے وار سرمایہ میں اضافہ کیا جائے گا۔
وزیر مالیات نے کہا کہ حکومت بینکوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کو اور زیادہ خود مختاری دینے پر غور کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم بینکوں کو ذمہ دار بناتے ہوئے انہیں زیادہ خود مختاری دینے کی تجویز پر غور کریں گے۔ اس وقت ملک میں ۲
۷ عوامی شعبے کے بینک ہیں۔