لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ اترپردیش صفائی مزدور کمیشن کے صدر جگل کشور کے ذریعہ دفترسے ملحق ملازم کلدیپ کے ساتھ گالی گلوج اور بدسلوکی کئے جانے سے ناراض ملازمین نے کام کاج بند کر دیا اور کارروائی کے مطالبہ کو لیکر ملازمین بورڈ کی قیادت میں متحد ہوکر سیکڑوں کارپوریشن ملازمین دفتر کے سامنے سڑک پر اترے۔ سٹی کمشنر کی جانب سے دی گئی یقین دہانی کے بعد ملازمین کام پر واپس لوٹ آئے۔ میونسپل کارپوریشن دفتر پر واقع اکاؤنٹ محکمہ میں تعینات ملازم کلدیپ کو اترپردیش صفائی مزدور کمیشن کے صدر جگل کشورکے دفتر میں ملحق کیا گیا ہے جو گزشتہ ایک برس سے تعینات ہے۔ اس کے علاوہ رام سوروپ، ہری را م اور سنتوش تین ملازمین بھی تعینات ہیں۔ روزانہ کی طرح آج صبح دس بجے کلدیپ سنگھ صدر جگل کشور کے دفتر پہنچا۔ کچھ دیر بعد اس نے صدر جگل کشور کے پی اے سوربھ سے یہ کہہ کر دفتر سے نکلا کہ بینک جا رہا ہوں ۔اس درمیان صدر ج
گل کشور دفتر پہنچ گئے۔ انہوں نے کلدیپ کے بارے میں پوچھا اس درمیان پی اے سوربھ نے کلدیپ کو صدر کے دفتر پہنچنے کی اطلاع فون پر دی۔ بینک سے کام کر کے کلدیپ واپس دفتر پہنچا اور صدر جگل کشور کے کمرے میں گیا۔ صدر کو کسی سے فون پر بات کرتے ہوئے واپس لوٹ آیا اور کچھ دیر بعد وہ دوبارہ ان کے کمرے میں گیا۔ وہ کچھ بولتا کہ صدر جگل کشور نے گولی گلوج شروع کر دی۔ مخالفت کرنے پر صدر اس سے بدسلوکی پر اتر آئے اور اس پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی۔ ملازم کلدیپ نے اس بات کی اطلاع اکاؤنٹ افسر راجندر سنگھ کو دی۔ ملازم کے ساتھ ہوئی واردات کی خبر پاکر مختلف تنظیموں سے جڑے ملازمین متحد ہو گئے اور کام کاج بند کر دیا۔
ملازمین نعرے بازی کرنے لگے۔ اکاؤنٹ افسر اور ملازمین بورڈ کے عہدیدار دفتر موجود ایڈیشنل سٹی کشنمر وشال بھاردواج کے پاس پہنچے اور اپنی تحریری بات رکھی۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے ملازمین کو یقین دہانی کرائی ۔اسی درمیان کام کاج بند کر چکے سبھی ملازمین متحدہوکر دفتر کے باہر آگئے اور مظاہرہ شروع کر دیا۔ ملازمین کمیشن کے صدر جگل کشور کے خلاف معاملہ درج کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تقریباً دو بجے مختلف تنظیموں کے عہدیداران راجیش سنگھ، ششی مشرا، محمد عقیل، آنند ورما اور شعیب کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد سٹی کمشنر آرکے نگھ سے ملنے پہنچا۔ اس وقت حضرت گنج تھانہ بھی موجود تھے۔ ملازمین نے کمیشن کے صدر جگل کشور کے خلاف معاملہ درج کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ سٹی کمشنر آر کے سنگھ نے کلدیپ سنگھ کی جانب سے دی گئی تحریر پر اے ایس پی کو خط بھیج کر معاملہ درج کئے جانے کی بات کہی ۔ مسٹر سنگھ کی جانب سے ملی یقین دہانی کے بعد ملازمین کام پر واپس لوٹ آئے۔ کمیشن کے صدر جگل کشور کی جانب سے ملازم کلدیپ کے ساتھ کی گئی گالی گلوج اور بدسلوکی خبر آگ کی طرح لکھنؤ کے سبھی زونوں میں پھیل گئی۔ اپنے ساتھی کے ساتھ ہوئی واردات لو لیکر زونوں کے ملازمین متحد ہوگئے۔ کام کاج بند کر کے کارپوریشن کے دفتر پہنچے ملازمین مظاہرین کے ساتھ ہو گئے اور کچھ ملازم ساتھیوں سے فون پر جائزہ لے رہے تھے۔ ملازمین مسلسل ایک دوسرے سے آگے آنے کی حکمت عملے کے بارے میں معلومات حاصل کررہے تھے۔