ناٹگھم۔انگلینڈ کے نے ٹرینٹبرج کی پچ پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ کے لئے جو وکٹ تیار کی گئی ہے اس سے زیادہ تیز ہندوستانی پچیں ہوتی ہیں۔انگلینڈ کے گیند بازوں کو ہندوستانی اننگ کے دوران کافی پسینہ بہانا پڑا۔ہندوستان نے اپنی پہلی اننگز میں 457 رن بنائے۔اس کے جواب میں انگلینڈ نے کل دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے پر ایک وکٹ پر 43 رنز بنائے تھے۔ براڈ نے کھیل کے بعد پریس کانفرنس میں کہا،ہندوستانی وکٹ اس وکٹ سے زیادہ تیز ہوتی ہیں۔ لیکن ہم مایوس نہیں تھے۔ ہم صرف وکٹ لینے کی کوشش کر رہے تھے۔انہوں نے کہا،یہ بہت مایوس کن تھا۔50 اوور کے بعد گیند کافی نرم پڑ گئی تھی اور پچ سے آپ کو تھوڑی بھی مدد نہیں مل رہی تھی اس لئے ہم نے مختلف لینتھ سے گیند کرنے کی کوشش کی۔ ٹرینٹبرج نے اپنی غلطی مانی اور معافی مانگی۔اس میدان کو دلچسپ کرکٹ کے لئے جانا جاتا ہے اور مجھے امید ہے کہ دیگر میدانوں پر ایسی پچ تیار نہیں کی جائے گی۔ ہم اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ دوسری طرف ہندوستان کے میڈیم رفتار کے گیندباز بھونیشور کمار کا خیال ہے کہ ٹیرنٹبرج کی بے جان پچ پر انگلینڈ کو دو بار آؤٹ کر کے پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے انہیں اور گیند بازی کے ان کے ساتھیوں کو صبر برتنا ہوگا۔ٹرینٹبرج کی پچ فلیٹ ہے جس کی وجہ سے اس کی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ بھونیشور کا بھی ماننا ہے کہ انگلینڈ کے بلے بازی آرڈر کو ڈھہانے کیلئے ہندوستانی گیند بازوں کو ڈسپلن انجام ہوگا۔انہوں نے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا،ہم پچ کو لے کر کچھ نہیں کر سکتے۔ ہمیں صبر برتنا ہوگا۔ یہ کافی حد تک ہندوستانی پچ جیسی ہے اور ہمیں وکٹ ٹو وکٹ گیند بازی کرنی ہوگی۔ ہمیں ایسے حالات میں کھیلنے کا کافی تجربہ ہے اور اس لئے ہم جانتے ہیں کہ کیا کرنے کی ضرورت ہے۔بھونیشور نے کہا،پچ بھلے ہی نہیں بدلی ہو لیکن یہ بعد میں کچھ ٹرن لے سکتی ہے۔ ہم انگلینڈ کو آؤٹ کرنے کے فی اعتماد ہیں اور ہمیں ایسا کرنا ہوگا کیونکہ ہم یہ میچ جیتنا چاہتے ہیں۔