ناٹگھم۔محمد سمیع نے نئی گیند کے ساتھ اپنے ساتھی بھونیشور کمار کے ساتھ دسویں وکٹ کی ریکارڈ سنچری شراکت ادا کرنے کے بعد آج یہاں انگلینڈ کو شروع میں ہی ایک زبردست جھٹکا دیا جس سے ہندوستان نے پہلے ٹیسٹ میچ میں اپنی پوزیشن مضبوط کر لی۔بھونیشور نے 58 رن بنائے جبکہ سمیع 51 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ان دونوں نے اپنے کیریر کا سب سے زیادہ اسکور بنا کر دسویں وکٹ کیلئے 111 رن کی ریکارڈ شراکت ادا کی جس سے ہندوستان دو رن کے اندر چار وکٹ گنوانے کے باوجود 457 رن کے مضبوط اسکور تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ان دونوں سے پہلے سلامی بلے باز مرلی وجے 146 اور کپتان مہندر سنگھ دھونی 82کی شاندار بلے بازی ہندوستانی ٹیم کی کشش رہی۔انگلینڈ کے گیندبازوں کو
مایوس کرنے والی شراکت ادا کرنے کے بعد بھونیشور اور سمیع نے نئی گیند سنبھالی اور ہندوستان کو جلد ہی پہلی کامیابی بھی دلا دی۔ سمیع نے اننگز کے چوتھے اوور میں ہی ایلسٹیر کک5 کو بولڈ کیا۔انگلینڈ نے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک ایک وکٹ پر 43 رنز بنائے ہیں اور وہ ہندوستان سے 414 رنز پیچھے ہے۔کک کی خراب فارم دوبارہ جاری رہی۔ سمیع کی سیدھی گیند ان کے تھائی پیڈ سے لگ کر وکٹوں میں سما گئی۔اس کے بعد اپنا تیسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے سیم روبسن ناٹ آئوٹ 20 اور چوتھا ٹیسٹ کھیل رہے گیری بیلینس ناٹ آئوٹ 15نے سپاٹ پچ پر انگلینڈ کو آگے کوئی جھٹکا نہیں لگنے دیا۔ سمیع نے 15 رن دے کر ایک وکٹ لیا ہے۔ بھونیشور، ایشانت شرما، روندر جڈیجا اور اسٹورٹ بننی نے بھی گیند بازی کی لیکن انہیں پہلی کامیابی کا انتظار ہے۔ہندوستان کی طرف سے اگر کل وجے کی سنچری کی توجہ کا مرکز رہی تو آج بھونیشور اور سمیع نے بلے سے کمال دکھا کر کئی نئے ریکارڈ بنانے کے ساتھ انگلینڈ کے گیندبازوں کو مایوس کیا۔ان دونوں نے اس وقت اپنے بلے کا کمال دکھایا جبکہ ہندوستان کا اسکور پانچ وکٹ پر 344 رن سے جلد ہی نو وکٹ پر 346 رنز ہو گیا تھا۔بھونیشور اور سمیع کی شراکت ہندوستان کی طرف سے انگلینڈ کے خلاف نیا ریکارڈ ہے۔اس سے پہلے انل کمبلے اور سری سنت نے 2007 میں اوول میں 73 رن کی شراکت داری کی تھی۔ان دونوں نے ٹھیک ایک سال پہلے آسٹریلیا کے فل ہیوج اور ایسٹن ایگر کی شراکت کی یاد تازہ کر دی جنہوں نے 11 جولائی 2013 کو اسی میدان پر دسویں وکٹ کیلئے 163 رن کی ساجھیداری کی تھی۔انگلینڈ کے گیند بازوں کو اس شراکت کو توڑنے کیلئے کتنی محنت کرنی پڑی اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان دونوں نے کل 38 اوور تک بلے بازی کی۔ چائے کے آرام کے بعد پہلے بھونیشور نے جیمز اینڈرسن کی گیند پر ایک رن لے کر اپنے کیریئر کی پہلی نصف سنچری مکمل کی جبکہ اگلی گیند پر سمیع نے سائٹ سکرین پر چھکا جڑکر 50 رن پورے کئے۔بھونیشور نے آخر میں کام چلائو اسپنر معین علی پر طویل شاٹ کھیلنے کی کوشش میں مڈ آن پر کیچ دیا جس سے اس شراکت کا اختتام ہوا۔انہوں نے اپنی اننگز میں 149 گیند کھیلی اور پانچ چوکے لگائے جبکہ سمیع کی 81 گیندوں کی اننگز میں چھ چوکے اور ایک چھکا شامل ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان نے صبح چار وکٹ پر 259 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ تب وجے 122 اور دھونی 50 رنز پر کھیل رہے تھے۔انگلینڈ کے دونوں اہم گیند بازوں اینڈرسن123 رن دے کر تین وکٹ اور اسٹورٹ براڈ 53 رن دے کر دو وکٹ نے صبح کے سیشن میں بلے بازوں کی سخت امتحان بھی لیا۔براڈ نے گیند بازی کا آغاز کیا اور پانچ اوور میں صرف آٹھ رن دیے۔اس درمیان انہوں نے کئی مواقع پر دھونی کو پریشان کیا۔اس درمیان دھونی جب 52 رنز پر کھیل رہے تھے جب میٹ پرائر نے ان کا آسان کیچ ٹپکایا۔ وجے جب 150 رن کی تعداد چھونے سے ایک شاٹ کے پیچھے تھے تو اینڈرسن نے انہیں ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ ٹی وی رپلے سے اگرچہ لگ رہا تھا کہ گیند اسٹمپ کے اوپر سے نکل سکتی تھی لیکن امپائر کی انگلی اٹھ چکی تھی اور ہندوستانی سلامی بلے باز کی لاجواب اننگز کا خاتمہ ہو گیا تھا۔انہوں نے 467 منٹ تک چلنے والی اپنی اننگ کے دوران 361 گیند کھیلی اور 25 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔جڈیجہ نے اسپنر معین علی پر چوکا اور چھکا لگایا۔لنچ کے بعد براڈ اور بین اسٹوکس 79 رن دے کر دو وکٹ نے وکٹ نکالے جبکہ دھونی تیزی سے رن چرانے کی کوشش میں اینڈرسن کے براہ راست تھرو پر رن آؤٹ ہو گئے۔جڈیجہ 25، اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے بننی،اور ایشانت، خراب شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے۔تب لگتا تھا کہ ہندوستان 400 رنز تک نہیں پہنچ پائے گا لیکن بھونیشور اور سمیع نے انگلینڈ کے گیندبازوں کو مایوس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔