اقوام متحدہ(بھاشا) جاپان کی راجدھانی ٹوکیو کے بعد دہلی ۲۰۱۴ میں دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر بن گیا۔ جس کی آبادی ۱۹۹۰ کے بعد دوگنا سے زیادہ بڑھ کر ۵ء
۲ کروڑ تک پہنچ گئی۔ عالمی سطح پر شہری حلقوں کی توسیع کے امکانات کے سلسلے میں جاری ۲۰۱۴ کے ایک کتابچہ میں کہا گیاہے کہ ہندوستان میں ۲۰۵۰ تک شہری آبادی سب سے زیادہ بڑھنے کی امکانات ہیں اور یہ چین سے بھی زیادہ ہوگی۔دہلی کم سے کم ۲۰۳۰ تک دنیا کا دوسری سب سے زیادہ آبادی والا شہر بنا رہ سکتا ہے جب کہ اس کی آبادی تیزی سے بڑھ کر ۶ء۳ کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ اقوا م متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹوکیو ۸۰ء۳ کروڑ کی آبادی کے ساتھ دنیا کا سب سے زیادہ آ بادی والا شہر رہا ہے حالانکہ اس شہر میں آبادی میں کمی کے اشار ملے ہیں لیکن پھر بھی ۲۰۳۰ تک یہ دنیا کا سب سے بڑا شہر بنا رہ سکتا ہے۔ جب اس کی آبادی ۷ء۳ کروڑ ہوگی رپورٹ میں سب سے زیادہ آبادی والی فہرست میں ممبی چھٹے مقام پر ہے۔
۲۰۳۰ تک ۸۰ء۲ کروڑ کی آبادی کے ساتھ یہ دنیا کا چوتھا شہر بن جائے گا۔ فی الحال اس کی آبادی ۱ء۲ کروڑ ہے ٹوکیو اور نئی دہلی کے بعد شنگھائی کا نام آتا ہے جس کی آبادی ۳ء۲ کروڑ رہی۔ اور میکسیکو سٹی ممبئی اور ساؤ پاؤلو کی آبادی ۲۰۱۴ میں ۱ء۲ کروڑ رہی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۱۴ سے ۲۰۵۰ کے درمیان شہری آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ ہندوستان ،چین اور نائیجیریا میں ہوگا اور عالمی سطح پر شہری آبادی میں
ہونے تخمینی اضافے میں ان ممالک کا حصہ ۳۷ فیصد رہے گا۔ ہندوستان میں ۲۰۵۰ تک شہری آبادی میں ۴ء۴۰ کروڑ کے اضافے کی امید ہے جو کہ چین کی آبادی میں ۲ء۲۹ کروڑ اضافے مقابلے بہت زیادہ ہوگی۔ ہندوستان کی موجودہ شہری آبادی ۴۱ کروڑ ہے اور یہ ۲۰۵۰ میں بڑھ کر ۴ء۸۱ کروڑ ہوجائے گی۔ اقوم متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا کی شہری آبادی فی الحال ۹ء۳؍ ارب ہے اور امید ہے کہ یہ ۲۰۵۰ تک بڑھ کر ۳ء۶ ارب ہوجائے گی۔