نئی دہلی(وارتا) مودی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیر مالیات ارون جیٹلی نے سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فیصلہ میں تاخیر،پروجیکٹ کو منظوری میں تاخیر اور منفی ٹیکس نظام کا سا منا کر رہی معیشت کو پٹری پر لانا بجٹ میں حکومت کا ہدف تھا۔ مسٹر جیٹلی نے دوردرشن کو دئے ایک انٹرویو میں کہا کہ معیشت کے کئے یہ سال کافی مشکل ہے لیکن اقتصادی سروے میں ترقی کی امید نظرآئی ہے اگرمعیشت بہتر مظاہرہ نہیں کرتی ہے تو بجٹ میں تخمیناً کچھ ہدف کو حاصل کرنا مشکل بھی ہوسکتاہے۔ وزیرمالیات نے کہا چار سال قبل ہماری شرح ترقیات ۹ فیصد تھی۔ پھر گذشتہ تین چار سال میں لوگوں کا ہم پر اعتماد اٹھتا گیا ہم فیصلے نہیں کرسکے اور پروجیکٹس کو وقت پر منظوری نہیں دے سکے۔ ہماری ٹیکس پالیسی خراب ثابت ہوئی ہم نے سابقہ تاریخ سے ٹیکس عائد کیا لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں چل رہا تھا کہ انہیں کتنا ٹیکس دینا ہے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی ہندوستان میں دلچسپی ایک بار پھر پیدا ہوئی ہے۔ حالانکہ وہ ابھی سرمایہ کاری نہیں کررہے ہیں لیکن وہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ گھریلو سرمایہ کار جو بیرون ملک پیسہ لگا رہے تھے۔ اگر انہیں بہت ماحول دیا جائے تو وہ واپس آنے چاہتے ہیں۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ طویل مدت سرما یہ کاری کے لئے
بیمہ اور دفاع جیسے کچھ دروازے کھولے گئے ہیں۔