گاجر ، دنیا کے تمام ممالک میں بہت ہی پسندیدہ سبزی تصور ہوتی ہے اور یہ بہت ہی مقوی غذا ہے ۔ گاجر کے سبز پتوں میں بھی پروٹین ، معدنیات اور وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو صحت کے لیئے بہت ہی مفید ہوتے ہیں ۔ گاجر کو دو طرح کی اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ایک ایشیائی گاجر ہوتی ہے جو لمبی ، گہرے رنگ والی اور میٹھی ہوتی ہے جبکہ دوسری یورپی گاجر ملائم جلد والی اور کم ریشے کے ساتھ بہتر جسامت کی حامل تصور کی جاتی ہے ۔ گاجر وٹامن اے کا بہت ہی اچھا ذریعہ ہے ۔ گاجر میں وافر مقدار میں سوڈیم ،سلفر،کلورین ، اور کچھ مقدار میں آیوڈین ہوتی ہے ۔ گاجر کو استعمال کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ گاجر کو چھیلنے سے اس کے معدنی اجزا کے ضائع ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے اس لیئے گاجر کو بغیر چھیلے ہی استعمال کرنا چاہیئے ۔
گاجر کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں
٭ گاجر میں پائے جانے والے کھاری اجزا انسانی جسم میں خون کو صاف رکھتے ہیں ۔
٭ یہ بدن کی نشوونما کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے ۔
٭گاجر کے جوس کو ” کرشماتی مشروب ” کہا جاتا ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیئے یکساں مفید ہے ۔
٭ گاجر کا جوس آنکھوں کو توانا کرتا ہے ۔
٭ انسانی جلد کو تروتازہ رکھنے میں گاجر بہت ہی معاون ثابت ہوئی ہے ۔
٭ کھانے کے بعد گاجر کو چبا کر کھانے سے منہ میں پا ئے جانے والے جراثیم ہلاک ہو جاتے ہیں ۔ مسوڑھوں سے خون بند ہو جاتا ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے ۔
٭ گاجر ہاضمہ کی خرابیوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔
٭ معدے کے السر کو گاجر کا استعمال روکتا ہے اور ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے نجات دیتا ہے ۔
٭ چھوٹی اور بڑی آنت کی بہت سی بیماریوں میں مثر ہے ۔
٭ گاجر اور پالک کا جوس ملا کر پینے سے قبض رفع ہو جاتی ہے اور انتڑیاں صاف ہو جاتی ہیں ۔
٭ دوران اسہال گاجر کا جوس پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے ۔
٭ پیٹ کے کیڑوں کے لیئے بھی گاجر کا جوس بیحد مفید ہے ۔
گاجر کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے مثلا ابال کر ، سلاد کے طور پر ، پکا کر یا جوس بنا کر