ممبئی (بھاشا)جاری مالی سال میں کھاد سبسڈی ۶۸ ہزار کروڑ روپئے کے آس پاس رہے گی۔ کیئر ریٹنگس نے اندازہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ذریعہ سرکاری خزانے کے گھاٹے کو روکنے اور یوریا ودیگر کھادوں کی قیمتوں میں اضافے کے سلسلے میں تذبذب کی وجہ سے سبسڈی عبوری بجٹ میں اعلان شدہ سطح کے آس پاس ہی رہے گی۔ ایجنسی نے بجٹ پر اپنے تجزیہ میں کہا کہ حالانکہ کھادسبسڈی کی کل ضرورت ایک لاکھ دس ہزار کروڑ روپئے کے آس پاس ہوگی۔ سال۱۴۔۲۰۱۳ کی بقایا سبسڈی گیس کی بڑھی ہوئی لاگت کی وجہ سے سبسڈی میں ممکنہ اضافہ اور یوریا کے طے قیمت میں اضافے کی وجہ سے سبسڈی کی ضرورت زیادہ ہوگی۔ نئی یوریا پالیسی بنانے، بجٹ تجاویز کے بارے میں کیئر میں کہا کہ نئی یوریا پالیسی کا مقصد یوریا کی گھریلو پیداوار میں اضافہ کرنا ہے حالانکہ اس پالیسی میں کیا ہوگا۔ اس کی معلومات ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔ ملک میں کل کھاد کی کھپت میں مقدار کے حساب سے ی
وریا کی حصہ داری ۵۹ فیصد ہوتی ہے۔