حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت سکیورٹی کو موثر بنانے کے لیے بین الاقوامی فورسز کی مدد مانگنے پر غور کر رہی ہے
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں 90 فیصد جہاز تباہ ہو گئے ہیں۔
لیبیا کی کی حکومت کے ترجمان احمد لمین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ہوائی اڈے پر موجود 90 فیصد جہاز تباہ ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ پیر کو حملے کے باعث ہوائی اڈا بند کر دیا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ راکٹ حملوں میں ایک شخص ہلاک جبکہ 12 جہازوں کو نقصان پہنچا ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت سکیورٹی کو موثر بنانے کے لیے بین الاقوامی فورسز کی مدد مانگنے پر غور کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں معمر قذافی کی حکومت گرنے کے بعد لیبیا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوگئی ہے اور حکومت اپنی عمل داری قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
حکومتی ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا: ’سکیورٹی کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے حکومت بین الاقوامی فورسز کی مدد مانگنے پر غور کر رہی ہے۔ اس سے حکومت کو ریاستی اداروں کو مستحکم کرنے کا وقت مل جائے گا۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ لیبیا میں اندرونی مسلح تصادم کے باعث اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ لیبیا سے اپنا عملہ نکال رہی ہے۔
’لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال میں کام کرنا ممکن نہیں رہا ہے۔‘
یاد رہے کہ بن غازی میں واقع لیبیا کا دوسرا بڑا ایئر پورٹ پچھلے دو ماہ سے بند پڑا ہے۔ اس وقت
لیبیا میں صرف مصراتہ کا ایئر پورٹ ہی کام کر رہا ہے۔