لکھنؤ۔(نامہ نگار)سماجوادی پارٹی نے آج مرکز کی بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ملک پر خشک سالی کاخطرہ منڈلارہا ہے اور اچھے دنوں کو لانے کا دعویٰ کرنے والی مرکزی حکومت اس سے بے پرواہ بنی رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجیندر چودھری نے ایک بیان میں کہا کہ ۲۰۰۹کے بعد مانسون میں اس سال سب سے زیادہ کمی نظر آرہی ہے اس سال جون میں ۴۳
فیصد کم بارش ہوئی ہے۔ جو گذشتہ ۱۰۰سالوںمیں سب سے کم ہے۔
ریاست کے مشرقی علاقوںمیں ۲۸فیصد مغربی یوپی میں ۷۳فیصد اور بنڈیل کھنڈ۷۲فیصدکم بارش درج کی گئی ہے۔ کاشتکار فصلوں کی بوائی اور روپائی نہیں کرپارہے ہیں۔ زرعی سائنسدانوں کی رائے ہے کہ آنے والے دنوں میں کسانوں کی مشکلات میں اور اضافہ ہوسکتا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے کہا کہ کاشتکاروں کے حالات کو بہتر بنانا ایک خواب ہی رہ گیا ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ کے بجٹ سے کسانوں کو کچھ نہیں ملا۔ مرکزی حکومت کم سے کم سہارا قیمت کی پالیسی بھی ختم کرنا چاہتی ہے ۔ کسانوں کے نام پر ایگرو بزنس کو فروغ دینے کی تیاری ہے۔ کسانوں کو ۷فیصد انٹریسٹ پر قرض ملے گا۔ جبکہ ایگرو انڈسٹری کو صرف۴فیصد انٹریسٹ قرض مہیا کرانے کی تیاری ہے۔ اس سے کسانوں کو راحت ملنے کے بجائے بڑی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ منڈیوں کے اوپر نیشنل ایگری کلچر مارکیٹ بنانے کے منصوبہ سے نجی کمپنیا ں ہی فائدہ اٹھائیںگی۔ جبکہ اس سے کاشتکاروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پٹرول ،ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں کو بڑھا کر گاؤںکے غریب اور کاشتکاروں پہلے ہی مہنگائی کا شکار بنادیا ہے۔
مال بھاڑا اور کرائے میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ اس سے غذائی اجناس ،سبزی پھل اور کھاد تمام اشیاء کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔