لکھنؤ۔(نامہ نگار)سبزی مسالہ کمپنی میں کام کرنے والے مارکیٹنگ سپر وائزر نے اتوار کے روز اپنے کرائے کے کمرے میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔ پولیس کو موقع سے اس کے ہاتھ لکھا ایک سوسائڈ نوٹ بھی ملاہے۔ نوٹ میں اس نے اپنی مرضی سے خودکشی کرنے کی بات تحریر کی ہے۔ اطلاع کے مطابق ہردوئی کے باشندے ۲۱ سالہ موہت گپتا بنارس کے سبزی مسالہ کمپنی میں بطور مارکیٹنگ سپر وائزر کام کرتا تھا۔ اس کی تعیناتی لکھنؤ میں تھی موہت نے کرشنا نگر علاقے کے اسنیہ نگر میں راکیش کمار کے مکان میں ایک کمرہ کرائے پر لے رکھا تھا ۔ موہت کے ساتھ اس کاچھوٹا بھائی انل گپتا بھی رہتا تھا۔ اتوار کے روز موہت اکیلا تھا اس کا بھائی اپنے گاؤں گیا تھا۔ دوشنبہ کی صبح تقریباً دس بجے جب انل کمرے پر پہنچا تو کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا اس نے موہت کو کافی آوازیں دیں لیکن کوئی جواب نہیںملا اس کے بعد انل دروازے کے اوپر بنے روشن دان سے ہاتھ ڈال کر کسی طرح دروازہ کھولا جب انل کمرہ کے اندر پہنچا تو دیکھا کہ بھائی کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی۔ انل نے اس کی اطلاع کرشنا نگر پولیس کو دی ۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے چھان بین شروع کی اور موہت کے ہاتھ لکھا سوسائڈ نوٹ برآمد کیا۔ نوٹ میں موہت نے زندگی سے پریشان ہوکر اپنی مرضی سے خودکشی کرنے کی بات لکھی تھی۔ پولیس نے موہت کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ موہت کے کنبہ والوں نے بتایا کہ موہت جوا کھیلنے کا عادی تھا اور اس نے کئی لوگوں سے قرض بھی لے رکھا تھا۔