ریو ڈی نے برازیل میں ہوئے ورلڈ کپ کی جم کر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خاص مقابلہ رہا۔ فیفا کے صدر نے کہا کہ اس بار عالمی کپ کو جس چیز نے کافی خاص بنایا وہ فٹ بال کی سطح اور میچوں کے دوران کا جذبہ رہا۔ بلاٹر نے اس دوران کہا کہ فیفا نے ٹورنامنٹ کو 10 میں سے 9.25 پوائنٹس دیے ہیں۔ انہوں نے کہامیدان پر یہ عالمی کپ انوکھا رہا۔ بلاٹر نے مقابلہ میں حصہ لینے والی تمام 32 ٹیموں کے جذبے اور جنون کو سلام کیا۔ جرمنی نے فائنل میں ارجنٹیناکو شکست دے کر چوتھی مرتبہ ورلڈ خطاب جیتا۔ بلاٹر نے نامہ نگاروں سے کہاایسا ایک بھی میچ نہیں تھا جس میں جذبہ نہیں ہو۔ فیفا صدر نے اگرچہ تسلیم کیا کہ کوئی ٹورنامنٹ کامل نہیں ہو سکتا۔ فٹ بال کی عالمی تنظیم کے سربراہ کے طور پر پانچویں عالمی کپ کا انعقاد کر رہے بلاٹر نے کہا کہ پہلے مرحلے کی دھماکہ دار شروعات کے بعد ٹیموں نے زیادہ اسٹریٹجک رویہ اپنایا لیکن ٹورنامنٹ کی اب تک کی سب سے زیادہ کشش ٹورنامنٹ رہا جس میں مشترکہ طور پر ریکارڈ 171 گول ہوئے ۔بلاٹر نے تسلیم کیا کہ وہ ارجنٹینا کے اسٹار لیونل میسی بہترین کھلاڑی کے طور پر منتخب ہونے سے تھوڑے حیران ہو گئے تھے کیونکہ پہلے مرحلے کی ان کی شاندار فارم ناک آئوٹ مرحلے کے دوران پھیکی پڑ گئی تھی۔ فیفا صدر نے حالانکہ کہا کہ گروپ مرحلے میں ان کے گول فیصلہ کن تھے۔ بلاٹر نے کہا کہ مقابلہ میں میلے کھیلیں کی روح ظاہر تھی لیکن انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ فٹ بال کو نسل پرستی کو مٹانے کیلئے اور زیادہ سخت محنت جاری رکھنی ہوگی۔برازیل کی مقامی آرگنائزنگ کمیٹی نے کہا کہ اس حساب کے مطابق صرف جون میں ہی سات لاکھ غیر ملکی ناظرین برازیل آئے جو گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں 132 فیصد زیادہ ہے جب ملک نے آٹھ ٹیموں کے کنفیڈریشن کپ کی میزبانی کی تھی۔ وہیں دوسری جانب جرمنی اور ارجنٹینا کے درمیان کھیلا گیا فٹ بال ورلڈ کپ فائنل سوشل میڈیا پر بھی چھایا رہا اور اس نے ٹوئٹر اور فیس بک پر نئے ریکارڈ بنائے۔اعداد و شمار کے مطابق فائنل کے دوران ٹوئٹر پر فی منٹ 618725 ٹویٹ کا ریکارڈ بنا۔ سی بی ایس نیوز کی خبر کے مطابق فیس بک نے بھی ریکارڈ بننے کی بات کہی۔ فیس بک پر 28 کروڑ مرتبہ ورلڈ کپ کو لے کر بات کی گئی ہے جس سے دنیا بھر میں آٹھ کروڑ 80 لاکھ لوگ جڑے رہے۔اس سے پہلے برازیل اور جرمنی کے درمیان سیمی فائنل کے دوران چھ کروڑ 60 لاکھ لوگوں نے 20 کروڑ سے زیادہ پوسٹ، کمینٹ کئے تھے۔ جرمنی نے فائنل میں ارجنٹینا کو شکست دے کر تاریخ رقم کی جب وہ جنوبی امریکہ میں ورلڈ کپ جیتنے والی پہلی یورپی ٹیم بنی۔ پرستار اور کھلاڑی میچ کے دوران اور اس کے بعد ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے رہے۔ میجبن ملک کے سب سے عظیم کھلاڑی پیلے نے فاتح ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاآج کی جیت پر جرمنی کو مبارکباد۔ امریکی ٹیم کے کوچ نے بھی اپنے ملک کو فتح کی مبارک باد دی۔ انہوں نے کہاہاں، ہاں، ہاں۔ جرمنی کے کوچ تم نے جوکر دکھایا۔ ارجنٹینا اچھا کھیلا لیکن بہترین ٹیم نے 2014 عالمی کپ جیتا۔ سابق عظیم ٹینس کھلاڑی بورس بیکر نے ٹویٹ کیا۔ہم نے کر دکھایا۔ جرمنی کے فٹ بال کے عروج پر پہنچنے کے کچھ وقت بعد ہی ٹیم کے اسٹرائیکر نے ٹیم کے اپنے ساتھی باسٹین کے ساتھ اپناٹویٹ کیا۔ ورلڈ کپ کے دوران ٹوئٹر اور فیس بک پر یہ مقابلہ مکمل طور پر چھایا رہا اور اس دوران کروڑوں کی تعداد میں ٹویٹ، پوسٹ اور سیلفی دیکھنے کو ملی۔ جرمنی کے کوچ یوآخیم لوو نے ورلڈ کپ کے فائنل میں فیصلہ کن گول کرنے والے ماریو گوتسے کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ایک ‘معجزاتی لڑکا’ ہے اور اس کو متبادل کھلاڑی کے طور پر میدان میں اتارتے وقت میں نے اسے کہا تھا کہ ‘دنیا کو بتاؤ کہ تم میسی سے بہتر کھلاڑی ہو۔ 22 سالہ ماریو گوتسے 88 ویں منٹ میں 36 سالہ میروسلاف کلوزے کی جگہ میدان میں اترے اور میچ کے پنلٹی ککس پر جانے سے صرف سات منٹ پہلے گول کر کے جرمنی کو چوتھی بار ورلڈ چمپئن بنا دیا۔ ماریو گوتسے نے بتایا کہ فیصلہ کن گول کرنے کے بعد عجیب کیفیت تھی ‘جب آپ ایسا گول اسکور کرتے ہیں پھر آپ کو پتہ نہیں چلتا کہ آپ کے گرد کیا ہو رہا ہے۔ گوتسے 2014 کے ورلڈ کپ کے ابتدائی میچوں میں ٹیم کے ساتھ میدان میں اترتے تھے اور کلوزے متبادل کھلاڑی کے طور پر آتے تھے۔ لیکن سیمی فائنل اور فائنل میں کلوزے ابتدائی ٹیم کے ساتھ میدان میں اترے۔ بائرن میونخ کلب کے لیے کھیلنے والے گوتسے نے آندرے شرل کے کراس کو سینے پر روک کر شاندار گول کیا۔ یوآخیم لوو نے کہا کہ ماریو ایک ‘ونڈر بوائے’ ہے اور وہ مختلف پوزیشنوں پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔