پانچ لاکھ یہودیوں نے راکٹوں سے خبردار کرنے والی ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کر لی
اسرائیلی ماہرین نے غزہ سے فائر کیے جانے والے راکٹوں سے بچنے کے لیے ایک موبائل فون ایپلی کیشن تیار کر لی ہے جس کے ذریعے فوری طور پر راکٹوں کے چلنے کی اطلاع فون صارفین تک پہنچ سکتی ہے۔
حماس سے تعلق رکھنے والے مزاحمت کاروں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے جواب میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک ہزار سےزیادہ راکٹ فائر کیے ہیں۔ان راکٹوں کے چلنے کے فوری بعد اسرائیلی علاقوں میں سائرن بجنا شروع ہوجاتے ہیں۔پھر ہدف علاقے میں مکین یہودیوں کے پاس محفوظ کمروں اور بم
پروف جگہوں میں چھپنے کے لیے پندرہ سے نوے سیکنڈز کا وقت ہوتا ہے۔
پہلے تو اسرائیلی فوج ہی سائرن بجاتی ہے لیکن اب ریڈ الرٹ کے نام سے بہت سے اسرائیلیوں نے اپنے موبائل فونز پر ایک ایپلی کیشن (اطلاق) کو ڈاؤن لوڈ کر لیا ہے۔یہ بھی غزہ سے آنے والے راکٹوں کے بارے میں خبردار کرتی ہے۔
اس اطلاق کے معاون تیار کنندہ آری سپرنگ کا کہنا ہے کہ”ابتدائی طور پر تو ہم جنوبی اسرائیل میں رہنے والے لوگوں کی مدد کرنا چاہتے تھے۔ہمارا یہ خیال نہیں تھا کہ ہمیں مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں رہنے والے لوگوں کی مدد بھی کرنا پڑے گی”۔
مقبوضہ بیت المقدس میں کام کرنے والے امریکی نژاد سپرنگ کا کہنا ہے کہ ”اس کو تخلیق کرنے کی پہلی وجہ تو زندگیوں کو بچانا تھا۔مجھے امید ہے کہ مستقبل میں ،میں اس کو ان پبلش کرسکتا ہوں”۔
غزہ سے جب راکٹ چلائے جاتے ہیں تو اسرائیلی فوج اس سے خبردار کرنے کے لیے سائرن بجاتی ہے اور ریڈالرٹ سرورز کو بھی اس کی اطلاع کردی جاتی ہے۔گذشتہ دنوں جب مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب کی جانب راکٹ آئے تھے تو اس کے سرورز بیٹھ گئے تھے لیکن اس کے فوری بعد یہ بحال ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ 2005ء کے بعد غزہ سے فائر کیے جانے والے راکٹوں سے اسرائیل کے جنوبی شہروں اور قصبوں ہی کو نشانہ بنایا جاتا تھا لیکن اب حماس اور دوسری مزاحمتی تنظیموں کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جو اسرائیل میں ایک سو کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کرسکتے ہیں۔
راکٹ حملوں سے خبردار کرنے والی اس ایپلی کیشن کو قریباً پانچ لاکھ اسرائیلیوں نے اپنے انڈرائیڈ اور آئی فونز پر ڈاؤن لوڈ کرلیا ہے جبکہ امریکا میں پچاس ہزار افراد نے اس کا انگریزی ورژن ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔