لکھنؤ(نامہ نگار)ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے امتحان میں پرچہ لیک معاملہ میں تفتیش کر رہی ایس ٹی ایف ٹیم نے ایک بار پھر نقل مافیا
کر لیا۔ ملزم ۲۰۰۶ء، ۲۰۰۸ء اور ۲۰۰۹ء میں بھی پیپر لیک معاملہ میں گرفتار کیاجا چکا ہے۔ ایس ٹی ایف کی ٹیم کا کہنا ہے کہ پرچہ لیک معاملہ میں اس کا بھتیجا دیپک بھی شامل ہے جو فرار ہے۔
ایس ایس پی ایس ٹی ایف امت پاٹھک نے بتایا کہ گذشتہ ۱۳جولائی کو ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے لوکو پائلٹ کے داخلہ امتحان کے دوران ایس ٹی ایف نے آشیانہ اور ٹھاکر گنج کے دو مراکز سے نقل کرتے ہوئے دو امیدواروں کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے پاس سوالوں کے جواب ملے تھے۔ پوچھ گچھ میں دونوں نے جونپور کے جلالپور کے رہنے والے نقل مافیا بیدی رام اور اس کے بھتیجے دیپک کی جانب سے روپئے لے کر سوالوں کے جواب دیئے جانے کی بات قبول کی تھی۔ ملزم بیدی رام گومتی نگر کے وکرانت کھنڈ علاقے میںبھی رہتا تھا۔ایس ٹی ایف کی ٹیم نے جب وہاں چھاپہ مارا تو وہ گرفت میں نہیں آیا۔ بدھ کو ایس ٹی ایف کی ٹیم کو اس بات کی اطلاع ملی کہ بیدی رام آشیانہ علاقہ میں موجود ہے۔ اس کے بعد ایس ٹی ایف اور آشیانہ پولیس کی مشترکہ ٹیم نے بیدی رام کو گرفتار کر لیا۔
ایس ایس پی ایس ٹی ایف نے بتایا کہ ۲۰۰۸ء میں ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے گروپ’ گھ‘کی بھرتی کے دوران پرچہ لیک کے معاملہ میں پولیس نے بیدی رام سمیت ۱۶؍افراد کو گرفتار کیا تھا ۲۰۰۸ء میں ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے لوکو پائلٹ امتحان کے پرچہ لیک معاملہ میںبھی بیدی رام سمیت ۱۲؍افراد کو گرفتارکیا گیاتھا اس کے علاوہ ۲۰۰۹ء میں پھر ایس ٹی ایف نے ملزم بیدی رام اور اس کے ساتھ ۱۵؍افراد کو اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر کی بھرتی میں پرچہ لیک کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے ۹۴؍امیدواروں کوبھی پکڑا تھا۔ ایس ٹی ایف کے ذرائع بتاتے ہیں کہ ملزم بیدی رام پر مدھیہ پردیش میں آیوش ڈاکٹر بھرتی امتحان میں پرچہ لیک کرنے کا بھی معاملہ سامنے آیاہے۔ یو پی ایس ٹی ایف نے اس سلسلہ میںمدھیہ پردیش پولیس کو بھی اس کی گرفتاری کی اطلاع دے دی ہے۔ بیدی رام پر چھتیس گڑھ پی ایم ٹی پرچہ لیک کرنے کا بھی الزام ہے۔