لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔موہن لال گنج علاقہ میں آم بیننے گئے دو نابالغ بھائیوں کی تالاب میں ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ موہن لال گنج کے کھریہنا گاؤں کی بیوہ برجما راوت اپنے پانچ بچوں کے ساتھ رہتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کو اس کے دو بیٹے گیارہ سالہ گولو اور ۹ سالہ انکوش گھر سے کچھ دوری پر اروند کے باغ میں آم بیننے گئے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آم بینتے ہوئے انکوش اچانک تالاب میں گر گیا۔ تالاب میں گرتا ہوا دیکھ کر مدد کیلئے دوڑا اور وہ بھی بے قابو ہوکر تالاب میں گر گیا۔ تالاب میں گرتے ہی دونوں بچوںنے شور مچا دیا ۔ شور سن کر گاؤں میں رہنے والاانش وہاں پہنچ گیا اور اس نے مدد کیلئے گاؤ ں والوں کو بلا لیا۔ گاؤں والوں نے کسی طرح دونوں بھائیوں کو تالاب سے باہر نکالا اور علاج کیلئے سی ایچ سی لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے دونو ں بچوں کو مردہ قرار دے دیا۔ اطلاع ملنے پر موہن لال گنج پولیس بھی پہنچ گئی۔ گھر والوں اور گاؤں والوں نے اسے ایک حادثہ بتاتے ہوئے کوئی بھی کارروائی کی بات سے انکار کیااور پھر بغیر پوسٹ مارٹم کئے لاش کی مانگ کی اس پر پولیس نے ان لوگوں سے کوئی کارروائی نہ کئے جانے کی تحریر لیکر لاشوں کو ان کے سپرد کر دیااس کے
بعد گھر والوں نے دونوں بچوں کی لاشوںکے آخری رسوم بھی ادا کر دیئے۔