لندن۔ نے سنچری جڑکر لارڈس ٹسٹ کا’’توازن‘‘برابر کردیا، میزبان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام پر 6 وکٹ گنواکر219رنز بنالیے۔ہندوستانی سبقت اب بھی 76رنزہے، بیلنس نے 110رنز کی صورت میں لارڈس پر کیریئر کی دوسری سنچری داغی، پیسر بھونیشور کمار نے 4 شکار کیے، اس سے قبل مہمان ٹیم پہلی باری میں 295رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق لارڈس ٹسٹ میں دوسرے دن انگلش بیٹسمین گیری بیلنس نے بھارتی بولنگ اٹیک کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سنچری داغ دی، انھوں نے کیریئر کی پہلی تھری فیگر اننگز بھی اسی گراؤنڈ میں گذشتہ ماہ سری لنکا کیخلاف بنائی تھی، کیریئر کا پانچواں ٹیسٹ کھیلنے والے لیفٹ ہینڈڈ بیٹسمین نے ہندوستان کیخلاف بھی 110رنز بناکر ٹیم کی پوزیشن کو بہتر کردیا۔بیلنس کو ابتدا میں ایک چانس ملا، گیند وکٹ کیپر دھونی اور فرسٹ سلپ کے درمیان سے باؤنڈری لائن کی جانب چلی گئی، اس کا پچھتاوا بعد میں بھارتی ٹیم کو ہوا، انھوں نے معین علی (32) کے ہمراہ پانچویں وکٹ کے لیے 98رنز کی شراکت بنائی، نئی گیند پر بھونیشور کمار نے بیلنس کو بھی گھیر لیا، وہ 110رنز بناکررخصت ہوگئے، ان کا شاندار کیچ دھونی نے لیگ سائیڈ کی جانب ڈائیو لگاکر تھاما، انگلش کپتان الیسٹرکک ناکامیوں کے حصار سے باہر نہیں نکل پائے،اس مرتبہ بھی ان کا سفر 10 رنز پر تمام ہوگیا، سیم روبسن17، ای ین بیل16اورجوئے روٹ13 رنز سے آگے نہیں بڑھے، ایک موقع پر انگلش ٹیم 113 پر 4وکٹیں گنواکر مشکلات میں گھری ہوئی تھی تاہم بیلنس کی سنچری کے بعد86 اوورز کے کھیل میں 6 وکٹ گنواکر219رنز بنالیے۔لیام پلنکٹ 4 اور میٹ پرائر2رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں، بھونیشور کمار نے 23 اوورز میں 46رنز دیتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو شکار بنایا۔اس سے قبل ہندوستانی ٹیم پہلی باری میں 91.4 اوورز میں295 رنزبناکرآؤٹ ہوگئی، گذشتہ دن کے اسکور میں 5 رنز کا اضافہ ہی ممکن بناپایا، محمد سمیع 19رنز بنانے کے بعد بین اسٹوکس کی گیند پر الیسٹرکک کا ٹیسٹ میں 100واں کیچ بنے، ایشانت شرما12 پر ناٹ آؤٹ رہے۔ہندوستان کے درمیانے تیز گیند باز بھونیشور کمار نے کہا کہ دوسرے کرکٹ ٹسٹ کے تیسرے دن آج انگلینڈ کے باقی بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کی ذمہ داری ان کے گیند بازی حملہ پر ہوگی۔ بھونیشور نے دوسرے دن 46 رن دے کر چار وکٹ لئے جس کی بدولت انگلینڈ چھ وکٹ پر 219 رن ہی بنا سکا۔ بھونیشور نے کہامجھے انگلینڈ میں بولنگ کرنے میں مزا آ رہا ہے۔خاص طورپر لارڈس پر ایسا مظاہرہ کرکے اچھا لگا۔ میں بچپن سے اس میدان پر ٹیسٹ کرکٹ دیکھتا آیا ہوں اور یہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتا تھا۔ ہندوستان کی ڈسپلن گیند بازی کے بارے میں انہوں نے کہا ہمارا منصوبہ آف اسٹمپ کے باہر گیند پھینکنے کا تھا۔اس ٹیسٹ میں وکٹ سے مدد مل رہی ہے لیکن ویسے بھی ڈسپلن گیند بازی کرنا اہم ہے۔ انہوں نے کہاہم نے پہلے دن انگلینڈ کی بولنگ سے سبق لیا اور دیکھا کہ انہوں نے کبھی کبھار شارٹ گیند پھینکی۔ہم نے اس سے سیکھا کہ کس لے سے گیند ڈالنی ہے اور اپنی گیند بازی میں اس کے مطابق تبدیلی کی۔ ہندوستان کے خلاف یہاں دوسرے کرکٹ ٹسٹ کے دوسرے دن سنچری جمانے والے انگلینڈ کے بلے باز گیری بیلنس نے کہا کہ ان کی ٹیم کو پہلی اننگز میں برتری کی کوشش کرنی چاہئے۔ بیلنسنے دوسرے دن کے کھیل کے بعد کہا کہ کرکٹ کھیلنے کے لئے یہ عمدہ جگہ ہے اور مجھے یہاں بلے بازی کرنا بہت پسند ہے۔ مجھے لگا تھا کہ اس وکٹ پر کافی پسینہ بہانا ہوگا اور دیکھنے میں کھیل دلچسپ نہیں ہوگا لیکن آخر میں یہ اپنی ذمہ داری نبھانے کی بات ہے۔ میں نے ضبط کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا مجھے پتہ تھا کہ کسی چوک کی گنجائش نہیں ہے۔میں نے ڈھیلی گیندوں کا انتظار کیا اور مجھے صبر کا پھل ملا۔
وہیں دوسری جانب نائٹ کلب میں بغیر شرٹ کے ڈانس کرنے کی تصاویر اخبارات میں شائع ہونے کے بعد شرمناک صورت حال کا سامنا کر رہے انگلینڈ کے بلے باز گیری بیلنس نے کہا کہ وہ اس طرح کے برتاؤ کو کبھی نہیں دوہرائنیگے۔انہوں نے تاہم کہا کہ وہ صرف کچھ مزہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔بیلنس نے حالانکہ اس شرمناک واقعہ کی تلافی لارڈس میں ہندوستان کے خلاف چل رہے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میں سنچری بنا کر کی۔اس سے پہلے انہوں نے سری لنکا کے خلاف بھی لارڈس میں سنچری بنائی تھی۔ چار ٹیسٹ میں یہ بیلنس کی دوسری سنچری ہے۔انگلینڈ نے ان کے اس سنچری کی مدد سے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک چھ وکٹ پر 219 رن بنائے اور ٹیم اب بھی ہندوستان سے 76 رن سے پیچھے ہے۔ نائٹ کلبوں کے واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے بیلنس نے اعتراف کیا مجھے نہیں پتہ تھا کہ ایسا ہو گا۔یہ شرمسار کرنے والا تھا۔ میں نے شاید تجربہ کی کمی کی وجہ ایسا کیا لیکن میں نے کوئی قاعدہ نہیں توڑا۔ میں صرف ٹیسٹ میچ کے بعد تھوڑا مزا کر رہا تھا۔ لیکن میں اس سے سبق لوں گا اور شاید دوبارہ ایسا نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا جو ہوا اس کی وجہ سے پہلے دن میچ کے لئے اترتے وقت میں تھوڑا دباؤ محسوس کر رہا تھا لیکن میرے ارد گرد کے تمام لوگوں کوچ، کھلاڑیوں اور میرے خاندان نے میری حمایت کی اور کہا کہ غلطیاں ہو جاتی ہیں۔آپ کو اس سے سبق سیکھنا ہوتا ہے اور آگے بڑھنا ہوتا ہے۔